ورزش سے پہلے اور بعد کے قواعد و ضوابط

ورزش کے دوران کوئی چیز پینی نہیں چاہیے۔ 

ورزش سے پہلے اور بعد کے قواعد و ضوابط:پیارے دوستوں میں ہوں محمد اسعد، اس پوسٹ میں یہ بتایا گیا ہے کہ ورزش سےپہلے اور ورزش کے دوران کن چیزوں کے پینے سے پرہیز کرنا چاہئے۔

ورزش کے دوران کوئی چیز پینی نہیں چاہیے۔ 

اس سے غلط شاید اور کوئی بات نہ ہو جب کہ پانی پینے کے لئے تو پیاس کا بھی انتظار نہیں کرنا چاہیے اگر آپ کو محسوس ہو کہ جسم میں پانی کی کمی ہوتی جارہی ہے تو فورا اسے پورا کرے اگر علی الصباح جو پہلا کام کرے وہ ورزش ہو تو پانی کا ایک گلاس پینا نہ بھولیں۔

 جسم کے خلیے توانائی کے حصول اور فاسد مادوں کے اخراج کےلئے دوران خون پر انحصار کرتے ہیں جب آپ کے جسم میں پانی کم ہو جائے تو وہ مائع جو خلیوں کو تروتازہ رکھتا ہے کم ہوجاتا ہے نتیجتا جب تک یہ مائع پھر سے بحال نہیں ہو جاتا،خلیے اپنا کام کر ہی نہیں سکتے۔ 

لہذا آپ کے پٹھے بھی مطلوبہ کارکردگی سے محروم ہو جاتے ہیں اور دل پر دباؤ بڑھ جاتا ہے۔ 

(جس مائع کے ضیاع کا اوپر ذکر ہوا ہے وہ خون کے مائع کا ایک حصہ ہوتا ہے۔(ورزش کے طریقے 

تو اس کامطلب یہ ہوا کہ اب دل کو وہ کمی پوری کرنے کے لیے اتنا ہی زیادہ کام کرنا پڑے گا تاکہ دوران خون رواں رہ سکے۔ 

( ہے یہ تمام کسی صورت بھی مفید نہیں،اور اس سے بچنا چاہیے۔(ورزش کےاصول

:ورزش سے پہلے چند اشیاء سے پرہیز کری

 انسانی جسم کی کارکردگی جانچنے والی لیبارٹریوں میں بے شمار تجربوں سے ظاہر ہوا ہے کہ کسی قسم کی خوراک سے آپ کی کارکردگی یا بہتری کے احساس میں بال برابر فرق بھی نہیں پڑتا۔ 

اس موضوع پر دستیاب تمام لٹریچر کھنگال ڈالے ہیں اور نام نہاد ممنوعہ خوراک مثلا ثقیل گیس پیدا کرنے والی چٹپٹے مصالحوں والی غرض ہر قسم کی خوراک ایتھلیٹوں کو کھلائی لیکن نہ تو لیبارٹری اور نہیں کھیل کے میدان میں ان کی کارکردگی پر کوئی خاطر خواہ اثر ہوا اور نہ ہی ان ممنوعہ اشیاء کے استعمال سے کوئی بیمار پڑا۔

:ورزش سے پہلے شکر کا استعمال توانائی بڑھاتا ہے 

 کسی مقابلے یا ورزش سے پہلے شکر کا استعمال فائدہ کے بجائے الٹا نقصان پہنچا سکتا ہے۔ 

حتی کہ شہد اور آبِ لیموں جیسی فائدہ مند اشیاء بھی ایسی ہی ثابت ہوتی ہے۔

 تجربات شاہد ہے کہ میٹھی چیزوں سے انسولین پر ایسا ردعمل وجود میں آتا ہے کہ جس سے شکر پٹھوں کو ملنے کے بجائے جگر میں جا کر جمع ہو جاتی ہے۔ 

جس سے پٹھے وہ کارکردگی دکھانے کے قابل ہی نہیں رہتے جس کی ان سے توقع ہوتی ہے۔

ہاں البتہ ایک صورت ایسی ضرور ہے جبکہ آپ کو شکر کی واقعی ضرورت ہوتی ہے کیونکہ اس کی کمی ہو چکی ہوتی ہے اور وہ ہے گھنٹے ڈیڑھ گھنٹے کی مسلسل ورزش جیسے کہ میراتھن دوڑ(26 کلومیٹر)اور ٹینس

میچ۔ ورنہ زائد شکر کبھی بھی زائد توانائی کا باعث نہیں بنتی۔

تیراکی سے پہلے کیا کھائے اور کیا نہ کھائے؟

Leave a Comment