تیراکی|تیراکی سے قبل کچھ نہ کھائے

تیراکی|تیراکی سے قبل کچھ نہ کھائے

تیراکی سے قبل کچھ نہ کھائے :ورزش سے پہلے اور بعد کے قواعد و ضوابط:پیارے دوستوں میں ہوں محمد اسعد، اس پوسٹ میں یہ بتایا گیا ہے کہ ورزش سےپہلے اور ورزش کے دوران کن چیزوں کے پینے سے پرہیز کرنا چاہئے۔

تیراکی سے قبل کچھ نہ کھائے

 ہمیں آج تک معلوم نہیں ہو سکا کہ یہ بات کیسے پھیلی ہے کیونکہ  نہیں سائنس اور نہیں روایتوں میں کہیں اس کا سراغ ملتا ہے اس سلسلے میں دلیل یہ دی جاتی ہے اگر تیرنے سے پہلے کوئی چیز کھائی جائے تو تشنج یا اکڑاؤ کا دورہ پڑنے سے ڈوبنے کا اندیشہ ہوتا ہے جبکہ حقیقت میں ایسا شاید دل کا دورہ پڑنے سے ہوتا ہے مذکورہ بالا واہمےکی سائنسی توضیح یو گھڑی گئی ہے کہ تیرنے سے پہلے کچھ کھا لیا جائے تو سارا خون آنتوں کی جانب جانا شروع ہو جاتا ہے اور پٹھوں کو خون کی قلت ہو جاتی ہے اور ردعمل کے طور پر دل زیر دباؤ ہو جاتا ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ جب بھی ورزش شروع کی جائے خون کا رخ آنتوں کی جانب بند ہوکر پٹھوں کو باافراط مہیا ہونے لگتا ہے لہذا کسی بھی قسم کے تشنج کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ 

لیکن اس کا مطلب ہرگز یہ نہیں کہ تیرنے سے پہلے آپ کو ڈٹ کر کھانا چاہیے، کیونکہ کھانے کے بعد کوئی بھی وقت طلبِ ورزش کرنے سے آپ کو متلی تو ہو سکتی ہے اس سے زیادہ کچھ نہیں۔ہاں البتہ آپ کسی بھی تیراکی کے گرم تالاب میں خوب جی بھر کر چہل قدمی سے لطف اندوز ہوسکتے ہیں جبکہ تیراکی سے قبل کچھ ہلکا پھلکا کھانا لینے میں کوئی حرج نہیں۔

ورزش سے عورت کی نسوانیت ختم ہو جاتی ہے 

 نہیں! حقائق اس کے برعکس ہے ورزش سے نہ صرف عورت کی نسوانیت ہی بڑھتی ہے بلکہ اس کی جنسی کشش اور حیوانی طاقت میں بھی اضافہ ہوتا ہے اس کا جسم لچکدار بن جاتا ہے اور چال ڈھال سے قوت جھلکتی ہے اور اس کے اندر ایک ایتھلیٹ کی سی خود اعتمادی اور سکون پیدا ہو جاتا ہے جس کی بظاہرمدھم شخصیت کے پیچھے زبردست طاقت پنہا ہوتی ہے۔

ایسی عورتیں جو وزن اٹھاتی اور اور جمناسٹک کرتی ہے ان کے پٹھے مضبوط ہو جاتے ہیں لیکن جلد کے نیچے بکثرت چربی کے موجودگی ان کے پٹھوں میں وہ ابھاہر نہیں آنے دیتی جو مردوں کا خاصہ ہوتی ہے۔ ان کا جسم اپنے نسوانی خدوخال برقرار رکھتا ہے۔ گو پٹھوں کی افزائش سے ان کا سینہ اور زیادہ نمایاں ہو جاتا ہے لیکن ان کی کمر،رانیں اور پچھلا حصہ یعنی وہ تمام جگہیں جن کا موٹا اور بدھا ہونا عورت کے لیے پریشان کن ہوتا ہے، پہلے کی نسبت سڈول اور ہلکی ہوجاتی ہے۔ظاہر ہے کون سی عورت ہے جو ایسا نہ بننا چاہتی ہو۔

بڑھاپے کو آنے سے روکا جاسکتا ہے، اہم مضمون

Leave a Comment