آج کی عربی تاریخ – آج کی اسلامی تاریخ – ہجری تاریخ کا آغاز

آج کی عربی تاریخ – آج کی اسلامی تاریخ – ہجری تاریخ کا آغاز

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ میں ہوں مولانا اسعد،ہماری ویب سائٹ پر آپ کا خیر مقدم  ہے۔پیارے اسلامی بھائیوں  آپ کیسے ہو؟ امید ہے کہ آپ  خیر وعافیت سے ہونگے اللہ آپ کو  خیر وعافیت کے ساتھ لمبی عمر عطاء فرمائے آمین۔ پیارے دوستوں کیا آپ آج کی عربی تاریخ کی تلاش میں ہے؟ تو آپ صحیح جگہ پر ہیں، آپ یہاں سے آج کی اسلامی تاریخ جان سکتے ہیں۔

پیارے بھائی مجھے یہ بتانے میں بڑی خوشی ہورہی ہے کہ آج کونسا دن اور کونسی تاریخ ہے؟ اس  اعلان کو  روزانہ بارہ بجے کے فورًا بعدعلمائے کرام کی نگرانی میں  ہماری ٹیم  اپ ڈیٹ کردیتی ہے۔ نیز اگر آپ  کو دین ِ اسلام سے متعلق کوئی سوال ہو تو نیچے کمینٹ باکس میں پوچھ سکتے ہیں جس کا فورًا جواب دیا جائیگا انشاء اللہ۔

اعلان رویتِ ہلال کمیٹی

رمضان المبارک  کا چاند نہیں ہوا۔

آج 22/ مارچ 2023/ بروز بدھ  ،  ماہِ رمضان   کا چاند نہیں ہوا، جس کی بنا پر رویتِ ہلال کمیٹیوں کی جانب سے اعلان کر دیا گیا ہے کہ  آئندہ کل 23/ مارچ بروز جمعرات  کو شعبان المعظم کی30/تاریخ ہوگی اور  24/ مارچ بروز جمعہ کو پہلا روزہ ہوگا۔انشاءاللہ العزیز

نوٹ: رویت ہلال کمیٹی کے جانب سے جیسے ہی چاند کا اعلان ہوتاہے ہماری ٹیم اسے فورا یہاں اپڈیٹ کردیتی ہے۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

Aaj ka Islamic Calendar

 آج کی  ہجری تاریخ 

عیسوی       تاریخہجری       تاریخ
DayThursdayجمعراتدن
Date23۳۰تاریخ
MonthMarchشعبان المعظم مہینہ
Year2023۱۴۴۴سال

روزے کے چند ضروری مسائل 2023

روزے کے چند ضروری مسائل 2023: اسلامی بھائیوں روزہ جسمانی صحت کو برقرار رکھتا ہے اور تقویت عطا کرتا ہے۔ روزے رکھنے سے دل کی پاکی،روح کی صفائی اور نفس کی طہارت حاصل ہوتی ہے۔ روزہ روحانی سکون کا بہترین ذریعہ ہے۔روزہ امیروں کو عملی طور پر غریبوں کی حالت زار سے آگاہ کرتا ہے۔ روزے کے اور بھی بے پناہ فائدے ہیں۔

روزہ کے لغوی معنی

روزہ کو عربی زبان میں صوم کہتے ہیں۔ اور صوم کا لغوی معنی رکنے کے ہیں،

روزہ کسے کہتے ہیں؟

 صبح صادق سے لے کر غروب آفتاب تک نیت کے ساتھ کھانے پینے اور عمل مباشرت  سے رکے رہنے کا نام روزہ ہے۔

روزے کے شرائط

روزے کے فرض ہونے کے شرائط درج ذیل ہیں۔

  • مسلمان ہونا
  • بالغ ہونا
  • مقیم ہونا
  • عاقل ہونا
  • تندرست ہونا
  • عورت کا حیض و نفاس سے پاک ہونا

روزے کی نیت کا طریقہ

واضح رہے کہ نیت دل سے ارادہ کرنے کا نام ہے، زبان سے بھی نیت کے الفاظ کہہ لئے جائیں تو بہتر ہے۔مثال کے طور پر رمضان کے روزے کی نیت کے لیے  یہ الفاظ کہے کہ "میں رمضان کے روزے رکھنے کا ارادہ کررہاہوں۔ اور اگر کوئی رمضان کے علاوہ دنوں  میں نفلی روزہ رکھنا چاہے تو وہ اس طرح کہے کہ "میں نفلی روزہ رکھنے کی نیت کر رہا ہوں”۔ اسی طرح رمضان میں روزہ رکھنے کے ارادہ سے سحری کھا لینے سے بھی روزے کی نیت ہوجائے گی۔

روزہ افطار کرنے کی دعا۔

روزہ کھولنے کی دعاافطار کرنے سے پہلے یا افطار کرنے کے بعد پڑھی جاتی ہے؟

افطار کے وقت احادیث میں دو دعائیں پڑھنا منقول ہے۔

(۱)اللَّهُمَّ لَكَ صُمْتُ، وَعَلَى رِزْقِكَ أَفْطَرْتُ

(۲)ذَهَبَ الظَّمَأُ، وَابْتَلَّتِ الْعُرُوقُ، وَثَبَتَ الْأَجْرُ إِنْ شَاءَ اللَّهُ

ان میں سے دوسری دعا تو بالاتفاق افطار کے بعد پڑھنے کی ہے۔

اور پہلی دعا کے بارے میں احادیث میں کسی قسم کی صراحت نہیں ہے کہ یہ دعا افطار سے پہلے پڑھے یا افطاری کے بعد ۔ لہذا اس دعا کو جو پہلے پڑھے اسے بھی منع نہیں کرنا چاہیے اور جو بعد میں پڑھے اسے بھی نہیں روکنا چاہیے۔

روزے کا کفارہ کتنا ہے؟

روزہ  کا کفارہ کیا ہے:جان لیجئے کہ اگر کوئی شخص جان بوجھ کر رمضان المبارک کا روزہ توڑدے تو اسے ساٹھ (60) روزے مسلسل یعنی لگاتار اور ایک روزہ قضاء کا یعنی اکسٹھ (61) روزے رکھنا اس کے ذمہ واجب ہے، اگر اکسٹھ (61) روزے رکھنے پر قدرت نہ ہو تو ساٹھ(60) مساکین کو دو وقت پیٹ بھر کھانا کھلانے سے روزہ کاکفارہ اداء ہوجائے گا، اگر رمضان المبارک کے علاوہ کوئی دوسرا روزہ توڑدیا تو ایک ہی روزہ کی قضاء واجب ہوگی،

روزے کا فدیہ 2023

روزے کا فدیہ صدقہ فطر کی مقدار ہے، یعنی گندم کے اعتبار سے پونے دو کلو گندم، یا گندم کی مارکیٹ قیمت فقراء و مساکین کو صدقہ دینا واجب ہے۔

البتہ یہ ضرور جان لے کہ روزے کا فدیہ اس صورت میں جائز ہے کہ اگر کسی شخص کے ذمے میں قضا روزے باقی ہو اور اس شخص کا انتقال ہوچکا ہو، یا اس قدر بیمار ہو جائے کہ صحت یاب ہونے کی امید نہ ہو۔ تو ایسے بیمار یاں حددرجہ عمر رسیدہ شخص کی طرف سے اس کے قضا روزے کا فدیہ ادا کیا جائے گا۔

لیکن اگر وہ شخص زندہ ہے اور وہ بیمار ہے لیکن اتنا بیمار ہے کہ وہ وقتاً فوقتاً روزے رکھ سکتا ہے تو اس پر روزے کی قضاء واجب ہوگی۔فدیہ ادا کردینے سے ذمہ ساقط نہیں ہوگا۔

روزہ رکھنا کب حرام ہے؟

وہ کونسے پانچ دن ہے جن میں روزہ رکھنا منع ہے؟:عید الفطر اور عید الاضحی کے دن، اس کے علاوہ عید الاضحی کے بعد تین دن، یعنی پہلی شوال کو اور اس کے علاوہ چار دن ایامِ تشریق 13/12/11/10/ ذی الحجہ کا،ان پانچ دنوں میں روزہ رکھنا منع ہے۔

اسلامی مہینوں کے نام 

جن بھائیوں کو اسلامی مہینوں کے نام ( name of islamic months) زبانی یاد نہیں ہیں وہ مندرجہ ذیل ناموں کو صحیح تلفظ کے ساتھ یاد کرنے کی کوشش کریں اور اپنے بچوں کو بھی یاد کرائیں،لہذا ہم نے آپ کی آسانی کے لیے( اعراب) زبر زیر پیش لگا دیے ہیں، نیز اس کو لکھنے میں بہترین عربی خط( Arabic Font) کا استعمال کیا گیا ہے تاکہ پڑھنے اور سمجھنے میں مزید آسانی ہو سکے۔

Islami Mahino Ke Naam In Urdu

مُحَرَّمُ الْحَرامْ Muharram
صَفَرُ الْمُظَفَّرْSafar
 رَبِیْعُ الْاَوَّلْRabi ul Awwal
رَبِیْعُ الثَّانِیْRabi ul akhir
جَمَادِی الْاَوّلْjamadil awwal
جَمَادِی الْآخِرْJamadil Akhir
رَجَبُ الْمُرَجَّبْRajab
شَعْبَانُ الْمُعَظَّمْShaban
رَمَضَانُ الْمُبَارَکْRamazan
شَوَّالُ الْمُکَرَّمْshawwal
ذِی الْقَعْدَہْZilqada
ذِی الْحِجَّہْZilhijjah

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

اسلامی ہجری کیلنڈر کی ابتداء کب اورکیسے ہوئی؟

ہجری تاریخ کا آغاز:اسلام سے پہلے صرف عیسوی سال اور مہینوں سے تاریخ لکھی جاتی تھی،مسلمانوں میں تاریخ لکھنے کی روایت نہیں تھی۔
سن ہجری ۱۷/ میں حضرت عمرؓ کی خلاف کے دوران حضرت ابو موسیٰ اشعریؓ نے حضرت عمرؓ کےنام ایک خط لکھا جس میں کہا گیا تھا کہ آپ کی طرف سے حکومت کے مختلف علاقوں میں خطوط جاری کیے جاتے ہیں لیکن تاریخ (اسلامی تاریخ آج کی 2023)  ان خطوط میں نہیں لکھی جاتی
حالانکہ تاریخ لکھنے سے بہت فائدہ ہوتا ہےکہ آپ کا حکم کس دن جاری کیا گیا اور کب پہنچا اور کب اس پر عمل ہوا۔ان تمام باتوں کو سمجھنا تاریخ لکھنے پر منحصر ہے۔
چنانچہ حضرت عمرؓ نے اسے بہت مناسب سمجھا اور فورا اکابر صحابہؓ کا اجلاس بلایا۔اس میں مشورہ دینے والے صحابہ کرام کی طرف سے چار قسم کی رائے سامنے آئی۔
پہلےاکابر صحابہ کی ایک جماعت کی رائے تھی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت کے سال سے اسلامی سال کی ابتدا کی جائے۔
دوسری جماعت اس رائے کا حامل تھا کہ اسلامی سال نبوت کے سال سے شروع ہونا چاہیے۔
تیسری جماعت کی رائے تھی کہ ہجرت سے اسلامی سال کی ابتداء کی جائے۔چوتھی جماعت کی یہ رائے تھی کہ اسلامی سال کا آغاز آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے وصال سے ہونا چاہیے۔
ان چاروں قسم کی رائے سامنے آنے کے بعد ان پر باضابطہ بحث ہوئی۔پھر حضرت عمرؓ نے یہ فیصلہ سنایا کہ ولادت یا نبوت سے اسلامی سال کی ابتدا کرنے میں اختلاف سامنے آ سکتا ہے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیدائش کے دن کے ساتھ ساتھ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت کا دن قطعی طورپر اس وقت متعین نہیں ہےبلکہ اختلاف ہے۔
اور وصال سے شروع کرنا بھی مناسب نہیں ہے کیونکہ وصال کا سال اسلام اور مسلمانوں کے لیے دکھ اور صدمے کا سال ہے۔اس لیے اسلامی سال کا آغاز ہجرت سے کرنا مناسب ہوگا۔اس میں چار خوبیاں
ہیں۔ 
نمبر۱۔حضرت عمرؓفرماتے ہیں کہ ہجرت نے حق اور باطل کے درمیان واضح فرق کیا۔
نمبر۲۔یہی وہ سال ہے جس میں اسلام نے عزت اور طاقت حاصل کی۔
نمبر۳۔یہی وہ سال ہے جس میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم اور مسلمانوں نے اللہ کی عبادت امن وسکون کے ساتھ بغیر کسی خوف کے شروع کی۔
نمبر۴۔مسجد نبوی کی بنیاد اسی سال رکھی گئی۔
ان تمام خوبیوں کی بناپر پر تمام صحابہ کرام کا اتفاق اور اجماع اس بات پر ہواکہ اسلامی سال کا آغاز ہجرت کے سال ہی سے ہو۔
پھر اسی اجلاس میں ایک اور مسئلہ پیدا ہوا کہ سال میں بارہ مہینے ہوتے ہیں جن میں سے چار ماہ حرمت والے ہیں۔
ذیقعدہ۔ذی الحجہ۔محرم اور چوتھا رجب جوجمادی الثانی اور شعبان کے درمیان میں ہے۔
یہاں تک کہ سال کے مہینے کے آغاز میں اکابر صحابہؓ کی مختلف آراء سامنے آئیں کہ سال کے مہینےکاآغازکس مہینے سے کیاجائے؟
چنانچہ اس سلسلے میں بھی اکابر صحابہ
کرام کی طرف سے چار قسم کی رائےسامنےآئیں
ایک جماعت نے یہ مشورہ دیا کہ رجب کے مہینہ سے سال کے مہینہ کی ابتداء کی جائے،کیونکہ رجب سے ذی الحجہ کے مہینےتک چھ ماہ ہوتے ہیں۔پھر محرم سے لے کر رجب کے آغاز تک چھ مہینے ہوتے ہیں۔
دوسری جماعت نے یہ مشورہ دیا کہ رمضان کے مہینہ سےسال کے مہینے کا آغاز ہو،لہذا رمضان وہ بہترین مہینہ ہے جس میں پورا قرآن نازل ہوا ہے۔
تیسری جماعت نے یہ مشورہ دیا کہ ماہ محرم سےسال کے مہینے کا آغاز ہو
کیونکہ محرم کے مہینے میں حجاج کرام حج ادا کرکے کے بعد واپس آتے ہیں۔
چوتھی جماعت نے یہ مشورہ دیا کہ ربیع الاول سے سال کے مہینے کی ابتداء کی جائے،کیونکہ اس مہینے میں حضورصلی اللہ علیہ وسلم نے ہجرت فرمائی، کہ شروع میں ربیع الاول میں مکہ مکرمہ سے سفر شروع فرمایا اور آٹھ ربیع الاول کو مدینہ منورہ پہنچ گئے۔توحضرت عمرؓ نے بڑے احترام سے سب کی رائے سنی۔
پھر آخر میں یہ فیصلہ دیا کہ محرم کا مہینہ سےسال کے مہینے کا آغاز ہونا چاہیے۔اس کے دو فوائد ہیں
حضرات انصار نے بیعتِ عقبہ کے موقع پر حضورصلی اللہ علیہ وسلم کو مدینہ منورہ ہجرت کر کے تشریف لانے کی دعوت دی اور آپ نے انصار کی دعوت قبول کر لی اور یہ حج ذی الحجہ کے مہینے کے بعد پیش آیاتھا اورحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے محرم کے شروع سے صحابہ کرام کو ہجرت کے لئے روانہ کرنا شروع فرما دیا تھا،لہذا ہجرت کی ابتداء محرم کے مہینے سے ہوئی اور اس کی تکمیل ربیع الاول میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ہجرت سے ہوئی۔
٭حج اسلام کی ایک تاریخی عبادت ہے جو سال میں صرف ایک بار کیا جاتا ہے اور حج مکمل کرنے کے بعد حاجی محرم کے مہینے میں اپنے گھروں کو لوٹ جاتے ہیں۔ان خوبیوں کی وجہ سے سال کے مہینے کا آغاز محرم کے مہینہ سے مناسب ہے۔ اس پر تمام صحابہ کا اتفاق اور اجماع ہوا کے سال کے مہینہ کی ابتداء محرم سے ہو۔
لہذا اسلامی سال کی ابتداء ہجرت سے اور اسلامی مہینے کی ابتداء محرم الحرام سے مان لی گئی۔
اللہ نےروزے،عید اور حج کا مدار اسلامی سال اور اسلامی تاریخوں پر رکھا ہے۔عیسوی تاریخوں پر نہیں رکھا۔عیسوی تاریخ اسلامی تاریخ کے ماتحت ہے۔
اسی لیے ہمارے یہاں شادی بیاہ کی تاریخیں
سفر کی تاریخیں،کاروبار شروع کرنے کی تاریخیں اور معاملات و معاشرت میں اسلامی سال اور اسلامی مہینوں کا لحاظ رکھا جاتا ہے۔

امت کا ایک طبقہ جو اسلامی سال اوراسلامی مہینوں کی اہمیت سے ناواقف ہے،اللہ تعالی انہیں بھی عمل کرنےکی توفیق عطاءفرمائے۔(اسلامی تاریخ آج 2023)آمین یا رب العالمین

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

فہرست مضامین

رمضان کلینڈر 2023
روزے کے اہم مسائل
زکو ٰۃ کلکیو لیٹر
زکات کیسے اداکریں؟ آسان طریقہ
اعتکاف کے مکمل مسائل
فطرانہ کی مقدار کیا ہے؟
لیلۃ الجائزہ۔چاند رات کی فضیلت
شب قدر کی فضیلت
نمازِ عید کا مسنون طریقہ
شوال کے چھ روزوں کی فضیلت
یوم جمہوریہ 26 جنوری پر شاندار تقریر
اسلامی ہجری کیلنڈر ڈاؤن لوڈ کیجئے
قرآن کے بارے میں دلچسپ معلومات
لڑکیوں کے خوبصورت اسلامی نام
نماز تہجد کی حیران کن فضیلت
بہت ہی اہم اسلامی معلومات جانیے
اسلامی کوئز مقابلہ میں حصہ لیجیے
صلاۃ التسبیح کا طریقہ اور فضیلت
ان پیج اردو اب آپ کے موبائل میں
لڑکوں کے خوبصورت اسلامی نام
شجرہ نسب آپ صلی اللہ علیہ وسلم
شادی کی پہلی رات کے آداب
طلبائے مدارس کے لئے سروے پیپر
قرآن کا ٹیکسٹ کاپی پیسٹ کیجیے
سورہ ملک کی بہت بڑی فضیلت
سورہ یاسین کی تلاوت کیجئے
ورزش کے بغیر بھی آپ فِٹ رہ سکتے ہیں
موٹاپے سے چھٹکارے کا جادوئی طریقہ
خوبصورت اور کم عمر دکھنے کا بہترین نسخہ
مکتب کے اساتذہ سے چندرا ہم گزارشات
بچوں کو بورڈ پر پڑھانے کا بہترین طریقہ
نمازوں کے اوقات جانیے
نماز کا طریقہ عملی طور پر
نماز میں ہونے والی غلطیوں سے متعلق
ویکسین کیا ہے اور کن چیزوں سے بنتی ہے؟
چائے پینے کے حیرت انگیز فوائد
ہم لوگ بیمار کیوں ہوتے ہیں آپ کو پتہ ہے؟
سبز الائچی کی ناقابل یقین فوائد
ضرورت برائے امام مدارس موذن
خوبصورت اردو فونٹ ڈائنلوڈ کیجیے

 

3 thoughts on “آج کی عربی تاریخ – آج کی اسلامی تاریخ – ہجری تاریخ کا آغاز”

  1. اسلام علیکم جناب
    بہت زبردست لکھا ہے آپ نے مگر یہاں پر اگر آپ دنوں کے بارے میں لکھتے تو اور مزہ آجاتا شکریہ

    جواب دیں

Leave a Comment