پاکستان میں آج کی اسلامی تاریخ – اسلامی مہینے کی آج کیا تاریخ ہے
۱/ جمادی الاولیٰ۔ 4/نومبر۔ بروز پیر
۲/ جمادی الاولیٰ۔ 5/نومبر۔ بروز منگل
۳/ جمادی الاولیٰ۔ 6/نومبر۔ بروزبدھ
۴/ جمادی الاولیٰ۔ 7/نومبر۔ بروز جمعرات
۵/ جمادی الاولیٰ۔ 8/نومبر۔ بروز جمعہ
۶/ جمادی الاولیٰ۔ 9/نومبر۔ بروز سنیچر
۷/ جمادی الاولیٰ۔ 10/نومبر۔ بروز اتوار
۸/ جمادی الاولیٰ۔ 11/نومبر۔ بروز پیر
۹/ جمادی الاولیٰ۔ 12/نومبر۔ بروز منگل
۱۰/ جمادی الاولیٰ۔ 13/نومبر۔ بروزبدھ
۱۱/ جمادی الاولیٰ۔ 14/نومبر۔ بروز جمعرات
۱۲/ جمادی الاولیٰ۔ 15/نومبر۔ بروز جمعہ
۱۳/ جمادی الاولیٰ۔ 16/نومبر۔ بروز سنیچر
۱۴/ جمادی الاولیٰ۔ 17/نومبر۔ بروز اتوار
۱۵/ جمادی الاولیٰ۔ 18/نومبر۔ بروز پیر
۱۶/ جمادی الاولیٰ۔ 19/نومبر۔ بروز منگل
۱۷/ جمادی الاولیٰ۔ 20/نومبر۔ بروزبدھ
۱۸/ جمادی الاولیٰ۔ 21/نومبر۔ بروز جمعرات
۱۹/ جمادی الاولیٰ۔ 22/نومبر۔ بروز جمعہ
۲۰/ جمادی الاولیٰ۔ 23/نومبر۔ بروز سنیچر
۲۱/ جمادی الاولیٰ۔ 24/نومبر۔ بروز اتوار
۲۲/ جمادی الاولیٰ۔ 25/نومبر۔ بروز پیر
۲۳/ جمادی الاولیٰ۔ 26/نومبر۔ بروز منگل
۲۴/ جمادی الاولیٰ۔ 27/نومبر۔ بروزبدھ
۲۵/ جمادی الاولیٰ۔ 28/نومبر۔ بروز جمعرات
۲۶/ جمادی الاولیٰ۔ 29/نومبر۔ بروز جمعہ
۲۷/ جمادی الاولیٰ۔ 30/نومبر۔ بروز سنیچر
۲۸/ جمادی الاولیٰ۔ 1/دسمبر۔ بروز اتوار
۲۹/ جمادی الاولیٰ۔ 2/دسمبر۔ بروز پیر
۱/ جمادی الآخر۔ 3/دسمبر۔ بروز منگل
ہجری کیلنڈرکے آنے والے دنوں کی تاریخ انگریزی مہینے کی تاریخ کے ساتھ نیچے لکھی گئی ہے۔
پیارے اسلامی بھائیوں نیچے لکھے گئے ہجری اور عیسوی تاریخیں ہر مہینے اپڈیٹ کیا جاتا ہے۔لہذا مندرجہ ذیل میں 1/ربیع الاول سے 1/ ربیع الثانی تک کی تاریخ کو اپڈیٹ کیا گیا ہے | |||
september & octomber 2024 | ربیع الاول۔ 1446 | ||
6 | Friday | جمعہ | 1 |
7 | Saturday | سنیچر | 2 |
8 | Sunday | اتوار | 3 |
9 | Monday | پیر | 4 |
10 | Tuesday | منگل | 5 |
11 | Wednesday | بدھ | 6 |
12 | Thursday | جمعرات | 7 |
13 | Friday | جمعہ | 8 |
14 | Saturday | سنیچر | 9 |
15 | Sunday | اتوار | 10 |
16 | Monday | پیر | 11 |
17 | Tuesday | منگل | 12 |
18 | Wednesday | بدھ | 13 |
19 | Thursday | جمعرات | 14 |
20 | Friday | جمعہ | 15 |
21 | Saturday | سنیچر | 16 |
22 | Sunday | اتوار | 17 |
23 | Monday | پیر | 18 |
24 | Tuesday | منگل | 19 |
25 | Wednesday | بدھ | 20 |
26 | Thursday | جمعرات | 21 |
27 | Friday | جمعہ | 22 |
28 | Saturday | سنیچر | 23 |
29 | Sunday | اتوار | 24 |
30 | Monday | پیر | 25 |
1 | Tuesday | منگل | 26 |
2 | Thursday | جمعرات | 27 |
3 | Friday | جمعہ | 28 |
4 | Saturday | سنیچر | 29 |
5 | Sunday | اتوار | 30 |
6 | Sunday | اتوار | 1ربیع الثانی۔ |
کچھ اہم اسلامی معلومات
سوال : اسلامی سن کو کیا کہتے ہیں؟
جواب: اسلامی سن کو سن ہجری کہا جاتا ہے۔
سوال: سن ہجری کی ابتدا کب ہوئی؟
جواب: جس دن حضور صلی اللہ علیہ وسلم اور حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے مکہ مکرمہ سے مدینہ منورہ کی طرف ہجرت کی اس دن سے سن ہجری کی ابتداء ہوئی۔
سوال: اسلامی مہینے کتنے ہیں؟
جواب: اسلامی مہینے بارہ ہیں۔
سوال : اسلامی مہینوں کے نام کیا ہیں؟
جواب : محرم، صفر، ربیع الاول، ربیع الآخر، جمادی الاولٰی، جمادی الاخریٰ، رجب، شعبان، رمضان، شوال، ذیقعده، ذی الحجہ
سوال : اسلامی سال کی ابتداء کس مہینے سے ہوتی ہے؟
جواب: اسلامی سال کی ابتداء محرم کے مہینے سے ہوتی ہے۔
سوال: اسلامی تاریخ کو یاد رکھنے کا کیا حکم ہے؟
جواب: اسلامی تاریخ کو یا درکھنا فرض کفایہ ہے۔
سوال: مسلمانوں پر کس مہینہ میں روزہ رکھنا فرض ہے؟
جواب: مسلمانوں پر رمضان المبارک کے مہینے میں روزہ رکھنا فرض ہے ۔
سوال: عید الفطر کسے کہتے ہیں؟
جواب: شوال کے مہینے کی پہلی تاریخ کو جو عید ہوتی ہے اس کو عید الفطر کہتے ہیں۔
سوال: عید الاضحی کسے کہتے ہیں؟
جواب: ذی الحجہ کی دسویں تاریخ کو جو عید ہوتی ہے اس کو عیدالاضحی کہتے ہیں۔
سوال: شادی بیاہ اور دیگر معاملات میں اسلامی تاریخیں مقرر کرنی چاہئیں یا انگریزی؟
جواب : مسلمانوں کو اپنے معاملات اسلامی تاریخ کے حساب سے طے کرنا چاہئے البتہ مزید تعین کے لئے انگریزی تاریخ بھی لکھ سکتے ہیں۔
اسلامی مہینوں کے نام
میرے محترم دوستوں جن بھائیوں کو اسلامی مہینوں کے نام زبانی یاد نہیں ہیں وہ مندرجہ ذیل ناموں کو صحیح تلفظ کے ساتھ یاد کرنے کی کوشش کریں اور اپنے بچوں کو بھی یاد کرائیں،لہذا ہم نے آپ کی آسانی کے لیے اعراب ( زبر زیر پیش )لگا دیے ہیں، نیز اس کو لکھنے میں بہترین عربی خط( Arabic Font) کا استعمال کیا گیا ہے تاکہ پڑھنے اور سمجھنے میں مزید آسانی ہو سکے۔
Islami Mahino Ke Naam In Urdu
مُحَرّمُ الْحَرامْ | Muharram |
صَفَرُ الْمُظَفَّرْ | Safar |
رَبِیْعُ الْاَوَّلْ | Rabi ul Awwal |
رَبِیْعُ الثَّانِیْ | Rabi ul akhir |
جَمَادَی الْاُوْلٰی | jamadil awwal |
جَمَادَی الْاُخْرٰی | Jamadil Akhir |
رَجَبُ الْمُرَجَّبْ | Rajab |
شَعْبَانُ الْمُعَظَّمْ | Shaban |
رَمَضَانُ الْمُبَارَکْ | Ramazan |
شَوَّالُ الْمُکَرَّمْ | shawwal |
ذِی الْقَعْدَہْ | Zilqada |
ذِی الْحِجَّہْ | Zilhijjah |
فہرست مضامین
کیاھم آپ سے اس جگہ دینی مسائل پوچھ سکتے ھیں ?
جی بالکل پوچھ سکتے ہیں۔ ہم آپ کی خدمت کے لیے ہر وقت حاضر ہیں۔ شکریہ
Ap ghlt tareekh btaty hain islamic month ki tarreekh maghraib ka bad badal jati hai aj 15 safar hai
میرے بھائی آپ کی بات درست ہے۔
لیکن ہماری ٹیم ہجری تاریخ کو رات 12 بجے کے بعد اپدیٹ کرتی ہے تاکہ ہجری اور عیسوی دونو ایک ساتھ اپڈیٹ ہوجائے
غدیر کا مقام کہا پر ہے اور غدیر ھم کے بارے میں کچھ معلومات دیجئے شکریہ
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے آخری سفرحج سے مدینہ منورہ واپسی کے موقعہ پر غدیرخُم (جومکہ اورمدینہ کے درمیان ایک مقام ہے)پر خطبہ ارشادفرمایاتھا،اوراس خطبہ میں حضرت علی رضی اللہ عنہ کی نسبت ارشادفرمایاتھا”من کنت مولاه فعلی مولاه”جس کامیں دوست ہوں علی بھی اس کادوست ہے،اس خطبہ سے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کامقصود یہ بتلاناتھا کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ اللہ کے محبوب اورمقرب بندے ہیں ، ان سے اورمیرے اہل بیت سے تعلق رکھنامقتضائے ایمان ہے،اوران سے بغض وعداوت یا نفرت و کدورت ایمان کے منافی ہے،اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا غدیرخُم میں”من کنت مولاہ فعلی مولاه”ارشاد فرمان حضرت علی رضی اللہ عنہ کی خلافت کے اعلان کے لئے نہیں بلکہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کی قدر و منزلت بیان کرنے اور حضرت علی رضی اللہ عنہ کی محبت کو ایک فریضہ لازمہ کے طورپر امت کی ذمہ داری قراردینے کے لئے تھا ،اور الحمدلله!اہل سنت والجماعت اتباع سنت میں حضرت علی کرم اللہ وجہہ کی محبت کواپنے ایمان کاجزء سمجھتے ہیں۔
چونکہ یہ خطبہ ماہ ذوالحجہ میں ہی ارشادفرمایاتھا، اس لیے ایک فرقہ اس سے حضرت علی رضی اللہ عنہ کے لئے خلافت بلافصل ثابت کرتاہے،اور ماہ ذی الحجہ کی اٹھارہ تاریخ کو اسی خطبہ کی مناسبت سے عید مناتاہے، اوراسے عید غدیر کانام دیاجاتاہے۔اس دن عید کی ابتداء کرنے والاایک حاکم معزالدولۃ گزراہے ،اس شخص نے 18ذالحجه 351ہجری کو بغداد میں عیدمنانے کا حکم دیاتھااوراس کانام ”عید خُم غدیر”رکھا۔
جبکہ دوسری طرف ماہ ذی الحجہ کی اٹھارہ تاریخ خلیفه سوم امیرالمومنین حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کی شہادت بھی ہے۔جس کاتقاضہ یہ ہے کہ اس دن اس طرح کی خرافات سے مسلمان دوررہیں۔
الغرض !دین اسلام میں صرف دوعیدیں اور دوہی تہوارہیں ، ایک عید الفطر اور دوسری عیدالاضحیٰ ، ان دوکے علاوہ دیگرتہواروں اورعیدوں کاشریعت میں کوئی ثبوت نہیں ، اس لئے نہ مناناجائزہے اورنہ ان میں شرکت درست ہے۔فقط واللہ اعلم
اور عید غدیر کب اور کہاں پر واقع ہوا واسلام
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے آخری سفرحج سے مدینہ منورہ واپسی کے موقعہ پر غدیرخُم (جومکہ اورمدینہ کے درمیان ایک مقام ہے)پر خطبہ ارشادفرمایاتھا