روزے کے چند ضروری مسائل | روزہ رکھنے کی نیت | Roza ke masail in urdu
روزے کے چند ضروری مسائل 2024: اسلامی بھائیوں روزہ جسمانی صحت کو برقرار رکھتا ہے اور تقویت عطا کرتا ہے۔ روزے رکھنے سے دل کی پاکی،روح کی صفائی اور نفس کی طہارت حاصل ہوتی ہے۔ روزہ روحانی سکون کا بہترین ذریعہ ہے۔روزہ امیروں کو عملی طور پر غریبوں کی حالت زار سے آگاہ کرتا ہے۔ روزے کے اور بھی بے پناہ فائدے ہیں۔
روزہ کے لغوی معنی
روزہ کو عربی زبان میں صوم کہتے ہیں۔ اور صوم کا لغوی معنی رکنے کے ہیں،
روزہ کسے کہتے ہیں؟
صبح صادق سے لے کر غروب آفتاب تک نیت کے ساتھ کھانے پینے اور عمل مباشرت سے رکے رہنے کا نام روزہ ہے۔
روزے کے شرائط
روزے کے فرض ہونے کے شرائط درج ذیل ہیں۔
- مسلمان ہونا
- بالغ ہونا
- مقیم ہونا
- عاقل ہونا
- تندرست ہونا
- عورت کا حیض و نفاس سے پاک ہونا
روزے کی نیت کا طریقہ
واضح رہے کہ نیت دل سے ارادہ کرنے کا نام ہے، زبان سے بھی نیت کے الفاظ کہہ لئے جائیں تو بہتر ہے۔مثال کے طور پر رمضان کے روزے کی نیت کے لیے یہ الفاظ کہے کہ "میں رمضان کے روزے رکھنے کا ارادہ کررہاہوں۔ اور اگر کوئی رمضان کے علاوہ دنوں میں نفلی روزہ رکھنا چاہے تو وہ اس طرح کہے کہ "میں نفلی روزہ رکھنے کی نیت کر رہا ہوں”۔ اسی طرح رمضان میں روزہ رکھنے کے ارادہ سے سحری کھا لینے سے بھی روزے کی نیت ہوجائے گی۔
روزہ افطار کرنے کی دعا۔
روزہ کھولنے کی دعاافطار کرنے سے پہلے یا افطار کرنے کے بعد پڑھی جاتی ہے؟
افطار کے وقت احادیث میں دو دعائیں پڑھنا منقول ہے۔
(۱)اللَّهُمَّ لَكَ صُمْتُ، وَعَلَى رِزْقِكَ أَفْطَرْتُ
(۲)ذَهَبَ الظَّمَأُ، وَابْتَلَّتِ الْعُرُوقُ، وَثَبَتَ الْأَجْرُ إِنْ شَاءَ اللَّهُ
ان میں سے دوسری دعا تو بالاتفاق افطار کے بعد پڑھنے کی ہے۔
اور پہلی دعا کے بارے میں احادیث میں کسی قسم کی صراحت نہیں ہے کہ یہ دعا افطار سے پہلے پڑھے یا افطاری کے بعد ۔ لہذا اس دعا کو جو پہلے پڑھے اسے بھی منع نہیں کرنا چاہیے اور جو بعد میں پڑھے اسے بھی نہیں روکنا چاہیے۔
روزے کا کفارہ کتنا ہے؟
روزہ کا کفارہ کیا ہے:جان لیجئے کہ اگر کوئی شخص جان بوجھ کر رمضان المبارک کا روزہ توڑدے تو اسے ساٹھ (60) روزے مسلسل یعنی لگاتار اور ایک روزہ قضاء کا یعنی اکسٹھ (61) روزے رکھنا اس کے ذمہ واجب ہے، اگر اکسٹھ (61) روزے رکھنے پر قدرت نہ ہو تو ساٹھ(60) مساکین کو دو وقت پیٹ بھر کھانا کھلانے سے روزہ کاکفارہ اداء ہوجائے گا، اگر رمضان المبارک کے علاوہ کوئی دوسرا روزہ توڑدیا تو ایک ہی روزہ کی قضاء واجب ہوگی،
روزے کا فدیہ 2024
روزے کا فدیہ صدقہ فطر کی مقدار ہے، یعنی گندم کے اعتبار سے پونے دو کلو گندم، یا گندم کی مارکیٹ قیمت فقراء و مساکین کو صدقہ دینا واجب ہے۔
البتہ یہ ضرور جان لے کہ روزے کا فدیہ اس صورت میں جائز ہے کہ اگر کسی شخص کے ذمے میں قضا روزے باقی ہو اور اس شخص کا انتقال ہوچکا ہو، یا اس قدر بیمار ہو جائے کہ صحت یاب ہونے کی امید نہ ہو۔ تو ایسے بیمار یاں حددرجہ عمر رسیدہ شخص کی طرف سے اس کے قضا روزے کا فدیہ ادا کیا جائے گا۔
لیکن اگر وہ شخص زندہ ہے اور وہ بیمار ہے لیکن اتنا بیمار ہے کہ وہ وقتاً فوقتاً روزے رکھ سکتا ہے تو اس پر روزے کی قضاء واجب ہوگی۔فدیہ ادا کردینے سے ذمہ ساقط نہیں ہوگا۔
روزہ رکھنا کب حرام ہے؟
وہ کونسے پانچ دن ہے جن میں روزہ رکھنا منع ہے؟:عید الفطر اور عید الاضحی کے دن، اس کے علاوہ عید الاضحی کے بعد تین دن، یعنی پہلی شوال کو اور اس کے علاوہ چار دن ایامِ تشریق 13/12/11/10/ ذی الحجہ کا،ان پانچ دنوں میں روزہ رکھنا منع ہے۔
فہرست مضامین