:لوبیا
لوبیا کو پنجاب میں روانہ بھی کہتے ہیں بلکہ بیشتر علاقوں میں یہ اسی نام سے مشہور ہے۔ یہ ایک غذائیت بخش اور صحت پرورسبزی ہے۔اس کی پھلیوں میں حیاتین الف جیسے بدن پرور غزائی اجزاء خاصی مقدار میں پائے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ اس میں گوشت بنانے والے اجزاء 22 فیصد نشاستہ دار اجزا 51 فیصد تک شامل ہوتے ہیں۔
لوبیا کتنی قسم کی ہوتی ہیں؟
لوبیا کی چند قسمیں مشہور ہیں۔
(french beans)فرنچ بین▪
(kidney beans)کڈنی بین▪
(Haricot Beans)ہیری کاٹ بین▪
(Runner Beans)رنربین▪
لوبیا کی پھلی جب کچی ہوتی ہیں تو اس کو فرنچ بین کہتے ہیں۔ (french beans)
(Haricot Beans)جب پک جاتی ہے تو اسے ہیری کاٹ بین کہتے ہیں، اس کے بیج کا رنگ سفید ہوتا ہے۔
اس کی ایک قسم لال لوبیا بھی ہے جیسے کڈنی بین کہتے ہیں۔(kidney beans)
(Runner Beans)رنربین کی صرف کچی پھلیاں استعمال ہوتی ہیں۔
لوبیا کا پوداکیسا ہوتا ہے؟
لوبیا یہ ایک بیل دار بوٹی کی پھلیاں ہیں۔ ان کے اندر مٹر کی طرح دانے ہوتے ہیں۔جب لوبیا کی پھلیاں نرم ہوتی ہیں تواِنہیں سبزی کے طور پر پکایا جاتا ہے، یا گوشت اور قیمہ کے ساتھ بھی پکائی جاتی ہے۔ جب دانے پک جاتے ہیں تو ان کے دانوں کو دال کی طرح محفوظ کرکے پکاتے ہیں۔
لوبیا میں کون سا وٹامن پایا جاتا ہے؟
لوبیا میں وٹامن اے، بی اور سی بھرپورپایاجاتا ہے۔ ساتھ ہی کیلشیم،لوہا،اور فاسفورس مونگ سے زیادہ ہوتی ہے۔ اس لیے لوبیا غزائی اعتبار سے یہ دوسری دالوں کے برابر ہے۔ اس کا مزاج سرد خشک ہے۔ لوبیا میں پروٹین کی مقدار مونگ کے برابرہوتی ہے، لیکن مٹر اور ارہر سے زیادہ ہوتی ہے۔
:لوبیا کی غذائیت
لوبیا کی غزائیت اور صحت پروری سے متعلق ایک مثال سے بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ اس میں بھیڑ اور بکری کے گوشت سے بھی زیادہ حرارے پائے جاتے ہیں۔ بکرے اور بھیڑ کے گوشت میں پروٹین کی اوسط مقدار 17 یا 18 فیصد ہوتی ہے۔ جبکہ لوبیا کی پھلی میں ان پروٹین کی مقدار کم از کم 22 فیصد ہوتی ہے۔
یہ ایک ارزاں سبزی ہے۔ اس کی پھلیوں سے نکلنے والے سفید سیاہ نقطے والے دانے ارواں کے نام سے فروخت ہوتے ہیں۔ مگر ان کی نسبت اس کی تازہ سبز رنگ کی پھلیاں زیادہ بدن پرور،غذائیت بخش اور کئی عوارض میں بہت زیادہ مفید ہیں۔
طبی نقطہ نظر۔
طبی نقطہ نظر سے مختلف مردانہ و زنانہ عوارض کے لئے لوبیا کی پھلیاں اکسیر کا درجہ رکھتی ہیں۔ ان کا استعمال بدن کو مضبوط بناتا ہے۔ چونکہ اس میں گوشت سے زیادہ طاقت بخشی کا سامان ہوتا ہے،اس لئے کمزور اور ناتواں افراد کے لئے اس کا استعمال بہت مفید رہتا ہے۔
لوبیا کے فائدے۔
حیض میں رکاوٹ دور کرنے کے لیے پھلیوں کو دال سمیت جوشاندہ بہت موثر ثابت ہوتا ہے۔ (لوبیا کو دال کے ساتھ)رضاعی خواتین کے لئے ان کا استعمال بھی بہت فائدہ دیتا ہے۔اس کے استعمال سے دودھ بڑھ جاتا ہے۔ اور بچہ آسانی سے سیراب ہو جاتا ہے۔درد زہ کے آغاز میں اگر خاتون کو لوبیا کا شوربہ یا اس کے پتوں کا جوشاندہ پلایا جائے تو بچے کی پیدائش جلد ممکن ہوجاتی ہے اور زچہ کو تکلیف بھی کم سہنا پڑتی ہے۔ (لوبیا کا شوربا)
لوبیا پتوں کے فائدے۔
گردہ کے درد میں بھی لوبیا کے پتوں کا ساگ بہت مفید ہے۔ یہ پتھری کو خارج کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔لوبیا کی سبزی میں ادرک یا سونٹھ ڈالنے سے اس کی شفائی اثرات میں حیرت انگیز اضافہ ہو جاتا ہے، بلکہ اس کی حیثیت دوا کی سی ہو جاتی ہے۔
لوبیا کا جوشاندہ۔
لوبیا کا جوشاندہ چہرے کی رنگت نکھارنے اور ورموں کو تحلیل کرنے میں بہت مفید ثابت ہوتا ہے۔ جوشاندہ رات کو سوتے وقت استعمال کریں۔