نعت شریف
میرے اسلامی بھائیوں ،ہر مؤمن کی دلی تمنا ہوتی ہے کہ وہ اپنی جان و مال اور تمام صلاحیت اپنے آقا محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات اقدس پر نچھاور کر کے سرخ روئی حاصل کرے۔پیارے دوستوں نعت شریف کہنا ، نعت رسول پڑھنا، نعت رسول مقبول سننا ایسی سعادتیں ہیں جو زورِ بازو سے حاصل نہیں ہوسکتیں ۔ نعت پاک اللہ تعالی کے حبیب حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی باتیں ہیں جو اسی کو کہنا، کرنا، پڑھنا اور سننا نصیب ہوتی ہیں جسے اللہ توفیق دے، جسے اللہ اعزاز بخشے اور جسے وہ ان سعادتوں کے لئے چن لے ۔
سب سے پہلے میں اُس خدائے وحدہ لاشریک کی حمد وثنا کرتا ہوں جس نے مجھے یہ نعت شریف اردو میں لکھنے کی سعادت بخشی اور اس سے بڑھ کر تاجدار مدینہ محمد مصطفے صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگاہ میں درود وسلام پیش کرتا ہوں جن کی محبت ایمان کی دلیل ہے ، آپ بھی کہ دیجیے صلی اللہ علیہ وسلم۔ تو چلیے دوستوں (naat sharif urdu) اردو زبان میں لکھی ہوئی نعت شریف پڑھتے ہیں۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
میں نے تمہیں دیکھا ہے
قرآن کے سپاروں میں ، احساں کے اشاروں میں
ایماں کے سنواروں میں ، معصوم پیاروں میں
میں نے تمہیں دیکھا ہے ، میں نے تمہیں دیکھا ہے۔
صدیق کی شفقت میں ، فاروق کی سطوت میں
عثمان کی عفت میں ، کرار کی ہیبت میں
میں نے تمہیں دیکھا ہے ، میں نے تمہیں دیکھا ہے۔
احمد کی روایت میں ، مالک کی درایت میں
سفیان کی ثقاہت میں ، نعماں کی فقاہت میں
میں نے تمہیں دیکھا ہے ، میں نے تمہیں دیکھا ہے۔
ماثور دعاؤں میں منثور ثناؤں میں ،
مامون ہواؤں میں،مسحور فضاؤں میں
میں نے تمہیں دیکھا ہے ، میں نے تمہیں دیکھا ہے۔
خورشید کے تاروں میں راتوں کے ستاروں میں
آنکھوں کے خماروں میں ، پیاروں کے نظاروں میں
میں نے تمہیں دیکھا ہے ، میں نے تمہیں دیکھا ہے۔
برکھا کی پھواروں میں ، ساون کی بہاروں میں
پودوں کی قطاروں میں ، کوئل کی پکاروں میں
میں نے تمہیں دیکھا ہے ، میں نے تمہیں دیکھا ہے۔
ہرقطرۂ باراں میں ، ہر ذرۂ تاباں میں
ہر برگ گلستان میں ، ہر روئے درخشاں میں
میں نے تمہیں دیکھا ہے ، میں نے تمہیں دیکھا ہے۔
گلزار میں خاروں میں ، کہسار میں غاروں میں
گمبد میں مناروں میں ، خلوت میں ہزاروں میں
میں نے تمہیں دیکھا ہے ، میں نے تمہیں دیکھا ہے۔
محفل کے چراغوں میں ، انگور کے باغوں میں
سرشار دماغوں میں ،ہر قلب کے داغوں میں
میں نے تمہیں دیکھا ہے ، میں نے تمہیں دیکھا ہے۔
سینا کے پہاڑوں میں ، چینا کے اکھاڑوں میں
قینہ کے بگاڑوں میں ، نینا کے پچھاڑوں میں
میں نے تمہیں دیکھا ہے ، میں نے تمہیں دیکھا ہے۔
پُرجوش شرابوں میں ، پُرسوز کبابوں میں
پُر رنگ گلابوں میں ، پُرکیف حبابوں میں
میں نے تمہیں دیکھا ہے ، میں نے تمہیں دیکھا ہے۔
ہر لحن حجازی میں ، ہر نقش مجازی میں
ہر حسن طرازی میں ، ہر عشق طرازی میں
میں نے تمہیں دیکھا ہے ، میں نے تمہیں دیکھا ہے۔
دل دوزنگاہوں میں ،دل سوز کراہوں میں
بیتاب تباہوں میں ، مہجور کی آہوں میں
میں نے تمہیں دیکھا ہے ، میں نے تمہیں دیکھا ہے۔
صحراء کے عزالوں میں ، دریا کے اچھالوں میں
بطحاء کے نرالوں میں ، طیبہ کے اجالوں میں
میں نے تمہیں دیکھا ہے ، میں نے تمہیں دیکھا ہے۔
abdulqahaarsgr@gmail.com