ورزش کے بغیر صحتمند رہنے کے 21 بہترین اصول،ایک بار ضرور آزمائے

ورزش کے بغیر صحتمند رہنے کے 21 بہترین اصول،ایک بار ضرور آزمائے| How to Fit without Exercise In Urdu

پیارے دوستوں: ہم نے اس پوسٹ میں یہ بتایا ہے کہ آپ ورزش کے بغیر اور جم خانہ جائےبغیر (How to Fit Without Exercise In urdu)  اپنے آپ کو کیسے فِٹ رکھ سکتے ہیں؟ اور آپ اپنے جسمانی وزن کو کیسے کم کر سکتے ہیں؟ (Ways to Lose Weight Without Exercise)

تو پیارے دوستو! ورزش کے بغیر فٹ رہنے کے کچھ اہم طریقے ذیل میں (health tips in urdu) لکھے گئے ہیں، اگر آپ ہمارے لکھے ہوئے ان طریقوں پر عمل کر لیں تو آپ اپنے جسم کو ہمیشہ صحت مند رکھ سکیں گے۔

اب ہم جو کچھ آپ کو بتا ئیں گے اس میں ایک دن کا ایسا مکمل منظر نامہ ہے (Ways to Lose Weight Without Exercise in urdu)جس میں آپ کوئی بھی ورزش کئے بغیر کم از کم فٹنس حاصل کر سکیں گے۔

(1)جب آپ صبح سوکر اٹھیں تو خوب کُھل کر زندگی کی بہترین جمائی اور انگڑائی لیں۔ اگر اس سے تمام جوڑوں کو ان کی انتہائی استطاعت تک کھنچاؤمل گیا تو دن بھر کی کچھاؤ کی ضرورت پوری ہو گئی۔

(2)اس کے بعد نہاتے وقت خوب زور سے صابن ملیں اور بعد میں تولیے سے آرام آرام سے پونچھنے کی بجائے رگڑ رگڑ کر پونچھیں، کیونکہ کوئی بھی رگڑنے والاعمل دل اور شریانوں کے لئے اچھی ورزش ہے۔تولئے سے خوب اچھی طرح جسم کو رگڑنے میں نہ صرف لطف آ تا ہے بلکہ اس سے آپ کے دل کی دھڑکن بھی 120 فی منٹ تک ہو جاتی ہے۔ 

(3)جب آپ اپنے کام یا دُکان پر جائیں تو لفٹ کی جگہ سیٹرھیوں کا استعمال کر یں۔ 

(4)متحرک زینے (Escalator)پر ساکن ہو کر کھڑے ہونے سے بہتر ہے کہ چلتی سیٹرھیوں پر بھی چل کر او پر جائیں اور نیچے اتر تے ہوئے بھی اسی طرح کریں۔ گو نیچے اترنے میں اوپر چڑھنے کی نسبت فائدہ صرف ایک تہائی ہوتا ہے لیکن پھر بھی یہ ایک اچھی ورزش ہے اس سے ٹانگوں کے بعض مخصوص پٹھوں کی ورزش ہو جاتی ہے۔

میرے ایک جاننے والے ہوا باز نے شکایت کی کہ اس کا جسم غیر متناسب ہوتا جارہا ہے۔ ہماری باہمی گفتگو نے مجھے بالآ خر اس بات پر راغب کیا کہ ہوابازوں میں پائی جانے والی پٹھوں کی کمزوری پر تحقیق کروں۔لہذا ان کے لئے تجویز کئے جانے والے پروگرام میں یہ تاکید کی گئی کہ جب بھی موقع ملے جسم سے ضرور کام لیں۔ 

مثلا جب بھی وہ ہوائی اڈے پر اپنے جہازوں کی طرف جائیں تو ہرایک کے ہاتھ میں 20 سے 30 پاؤنڈ تک وزن ہونا چاہیے۔ وہ اگر متحرک زینے (Escalator)کے بجائے پیدل چلنے والی سیڑھیاں استعمال کریں تو ان کے لئے بہت بہتر ہے۔

برسبیل تذکرہ، کیا آپ کو معلوم ہے کہ جہاز کے عملے میں سب سے زیادہ فٹ ہواباز نہیں بلکہ ائر ہوسٹس ہوتی ہے۔ اگر چاہے تو وہ برقی زینہ (Escalator)استعمال کر لے کیونکہ اس کا اصل کام بہت سخت ہوتا ہے۔ 

دن کے دوران آپ دفتر میں ہوں یا گھر،ان سنہری مقولوں پر عمل کریں۔ 

(5)اگر آپ بیٹھ سکتے ہیں تو لیٹئے مت۔ 

(6)اگر آپ کھڑے ہو سکتے ہیں تو بیٹھئے مت۔

(7)اگر آپ چل سکتے ہیں تو کھڑے ہوئیے مت۔

(8)ٹیلیفون سے جب بھی بات کرے تو کھڑے ہوکر بات کریں۔

(9)اگر آپ کو اپنے دفتر میں ہی کسی سے بات کرنی ہو تو دفتر کے فون استعمال کرنے کی بجائے چل کر اس کے پاس جائیں اور جتنی دیر بھی اس سے بات کریں، کھڑے ہوکر کر یں۔ 

(10)اگر کسی کرسی یا ٹائپ رائٹر کو ادھر سے ادھر کر نا ہوتو موقع مت گنوائیں۔

جو عورتیں اپنی نفس کے بارے میں باخبر اور حساس ہوتی ہیں، وہ رُک کر مدد کے لئے مردوں کی طرف نہیں دیکھتیں بلکہ اپنا کام خود کر لیتی ہیں۔ایسا کوئی بھی کام اس دن کے لئے اوور لوڈ ( زائد وزن یا کام ) کی حیثیت اختیار کر جائے گا۔ خواہ اس میں 5 سیکنڈ ہی لگیں۔ اوورلوڈ کا سادہ سا مطلب یہ ہے کہ معمول سے زیادہ کام ۔

یعنی آپ معمول میں کوئی کام جتنا بھی کرتے ہیں تقریبا اس سے آدھا زیادہ۔ لیکن اس میں بہت ناپ تول کی بھی ضرورت نہیں بس اندازاً اتنا ہونا چاہیے۔ اس سے ہماری مراد، استطاعت یا استعداد کی انتہا تک جانا بھی نہیں ہے کیونکہ ایسا قطعاً ضروری نہیں اور ہرشخص کو اپنی زیادہ سے زیادہ استعداد کا بخوبی اندازہ ہوتا ہے۔

(11)دو پہر کا کھانا کھانے کے لئے اپنے دفتر سے ذرا دور واقع ریستوران کا انتخاب کیجئے اور وہاں تک پیدل آئیں جائیں،

(12)کہیں کسی کام سے جانا ہو تو اپنی کار کو ذرا پہلے ہی کھڑی کردیں۔ 

(13)اور اگر کسی بس یا ٹرین سے جانا ہو تو ایک سٹاپ پہلے اتر جائیں اور باقی فاصلہ پیدل طے کر یں۔ خیال رہے کہ فاصلہ وقت کی نسبت زیادہ اہم ہے۔ چاہے آپ آہستہ چلیں یا تیز، حراروں کی وہی مقدار خرچ ہوگی۔ البتہ تیر چلنے سے آپ کی دل کی دھڑکن 120 تک پہنچ سکتی ہے جو اس دن کے لئے آپ کی ضرورت ہوتی ہے۔جتنا تیز چلیں گے اتنا ہی دل اور پھیپھڑوں کے لئے مفید ہوگا۔

(14)جب آپ کام پرآئیں یا گھر واپس آئیں تو کچھ پرجوش حرکتوں سے لطف اندوز ہونے کی کوشش کریں۔مثلا یونہی فائلوں کو اتھل پتھل کر نے لگ جائیں، یا باورچی خانے کی الماری کھول کر سامان کو سجانا شروع کر دیجیئے۔ 

(15)کسی کا نفرنس یا چائے کی دعوت میں کوئی بات کرنا ہو تو اچھل کر جلدی کھڑے ہو جائیں اور اپنا مدعا بیان کریں۔ بات کرتے ہوئے چلتے پھرتے رہیں۔ الغرض نیچے بالکل مت بیٹھیں۔

(16)کام ختم کر کے جب گھر جانا ہوتو اپنی کار ، بس یا ریل گاڑی کی طرف تیزی سے لپک کر جائیں۔ 

(17)جب گھر پہنچیں تو کچھ دیر بچوں کے ساتھ نہیں کھیلیں اور پالتو جانور یا پرندوں کو بھی وقت دیں۔

(18)رات کا کھانا تیار کرنے میں بیوی کی مدد کریں۔

(19)میز کوقرینے سے سجائیں۔

(20)کوئی زیرالتوا کام کر لیں اور کچھ نہیں تو لائبریری ہی کے کسی گوشے کو سنوار لیں۔ 

(21)دن کے دوران متحرک ہونے کے مواقع ڈھونڈنے کے ساتھ ساتھ اپنے آپ کو پرسکون بناۓ رکھنے کی کوشش بھی جاری رکھیں۔

مثلا آپ اپنی گاڑی میں ہوں یا عوامی سوار پر نبض کی رفتار کم کرنے والی ہلکی پھلکی ورزش ضرور کرتے رہیں،جیسے کہ اپنا پورا وزن گاڑی کی سیٹ پر گرادیں اور اس میں دھس جائیں۔ اپنے پیروں کو ڈھیلے چھوڑ کر بھاری ہونے دیں۔ اپنے کندھوں کو باہر کی جانب گرادیں اور چہرے پر ذرا ستی سی طاری کر لیں۔ 

دن میں کسی بھی وقت اسی طرح چند لمحے گزارنے سے آپ کو خوشی محسوس ہوگی اور طمانیت بخش احساسات کا بے پایاں خزانہ ہاتھ آجائے گا۔ 

کئی بار بعض افسران میرے پاس آ کر کہتے ہیں کہ کسی ایسی میٹنگ میں جہاں ان کے فیصلوں یا بجٹ پر تنقید ہورہی ہوتو ان کو اپنی آنکھوں کے سامنے دھبے دھبے سے نظر آتے ہیں۔ 

میں انہیں فقط یہ کہتا ہوں کہ ایسے موقع پر وہ دونوں ہاتھ پیٹ پر رکھ کر سانس لیا کریں اور اس بات کا خاص طور پر خیال رکھیں کہ جب بھی وہ سانس لیں تو دونوں ہاتھ پیٹ کے ساتھ اوپر کواٹھنے چاہئیں۔ 

کیونکہ پیٹ کے ذریعہ سانس لینا اپنے آپ کو پرسکون کرنے کے لئے مفید ہے۔

بڑھاپے کو آنے سے روکا جاسکتا ہے۔ لیکن کیسے؟ پڑھیے

Leave a Comment