عید الفطر کب ہو گی؟ | نماز عید کا مسنون طریقہ
دوستوں! عید الفطر کب ہو گی ؟ اس سے متعلق بات کرنے سے پہلے میں آپ کو یہ بتادوں کہ ماہِ رمضان ہجری کیلنڈر کے مطابق نوّا مہینہ ہے۔اس کے بعد شوال کا مہینہ شروع ہوتا ہے اور شوال اسلامی سال کا دسواں قمری مہینہ ہے۔ اس کو عربی میں الشوال بھی کہا جاتا ہے۔ماہِ شوال کے بعد ماہِ ذی القدہ شروع ہوتا ہے۔
عید الفطر کب ہے 2024
میرے اسلامی بھائیوں عید الفطر یعنی (1شوال) کےبارےمیں ماہرینِ فلکیات کا کہنا ہے کہ عید الفطر 11/ اپریل2024/ جمعرات کے روز ہونے کا امکان ہے۔بہر حال ان تاریخوں کی سوفیصد تصدیق اسلامی کیلنڈر کے مطابق چاند نظر آنے کے بعد ہی ہوگی۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
عید کے دن مسنون اعمال
عید کے دن تیرہ چیزیں مسنون ہیں
( ۱ ) عیدالفطر کے دن تیرہ چیز میں مسنون ہیں۔
(۲) غسل کرنا۔
(۳) مسواک کرنا۔
(۴)عمدہ سے عمدہ کپڑے پہنا جو پاس موجود ہوں۔
( ۵ ) خوشبولگانا۔
( ۶ ) صبح کو بہت سویرے اٹھنا۔
( ۷ ) عید گاہ میں بہت سویرے جانا۔
( ۸ ) عید گاہ جانے سے پہلے کوئی شیریں چیز چھوہارے وغیرہ کے جیسا کھانا۔
( ۹ ) عید گاہ جانے سے پہلے صدقہ فطر دے دینا۔
( ۱۰ ) عید کی نماز عید گاہ میں جا کر پڑھنا یعنی شہر کی مسجد میں بلا عذر نہ پڑھنا۔
( ۱۱ ) جس راستے سے جاۓ اس کے سوا دوسرے راستہ سے واپس آنا۔
( ۱۲ ) پیادہ پا ( پیدل) جانا۔
( ۱۳ ) اورراستے میں (عید الفطر کی تکبیریں)” اَللّٰہُ اَكْبَرْ اَللّٰہُ اَكْبَرْ لاَ إِلٰهَ إِلَّا اللهُ وَ اللّٰہُ اَكْبَرْ اَللّٰہُ اَكْبَرْ وَلِلّٰهِ الْحَمَدْ ” آہستہ آواز سے پڑھتے ہوۓ جانا۔
( اور عیدالاضحی میں عیدگاہ جانے سے پہلے کچھ نہ کھانا اور راستے میں آواز سے تکبیر پڑھتے ہوۓ جانا )
نمازِ عید الفطر کی نیت
نیت اصل میں دل کے ارادے کو کہتے ہیں، نیت کے الفاظ زبان سے ادا کرنا ضروری نہیں ہے، اگر کوئی شخص نیت کے الفاظ زبان سے ادا کرتا ہے تو یہ بہتر ہے، اور عید الفطر کی نماز واجب ہے۔ اس لیے اگر کوئی شخص نمازِ عید الفطر کی نیت زبان سے ادا کرنا چاہتا ہے تو وہ اس طرح کرے
میں نیت کرتا ہوں عید الفطر کی دو رکعت نماز واجب، چھ زائد تکبیروں کے ساتھ، پیچھے اس امام کے، رُخ میرا کعبہ شریف کی طرف۔
عید کی نماز کی نیت عربی میں
نَوَیتُ أَنْ أُصَلِّيَ رَكْعَتَىِ الْوَاجِبِ صَلٰوةَ عِيْدِ الْفِطْرِ مَعَ سِتَّةِ تَكْبِيْرَاتٍ وَاجِبَةٍ۔
نماز عید پڑھنے کا طریقہ
نماز عید کے مسائل :عید الفطر اور عید الاضحیٰ کی نماز کا طریقہ ایک ہی ہے۔عید کی نماز کے لیے اذان اور اقامت نہیں، جب نماز کھڑی کی جائے تو سب سے پہلے عید کی نماز کی نیت کرے، (عید کی نماز کی نیت کا طریقہ اوپر بتادیا گیا ہے) اس کے بعد تکبیر یعنی اللہ اکبر کہہ کر ہاتھ ناف کے نیچے باندھ لے اور ثناء( سُبْحَانَكَ اللَّهُمَّ وبَحَمْدِكَ) آخیر تک پڑھے، اس کے بعد تین زائد تکبیریں کہے، دو تکبیروں میں اللہ اکبر کہتے ہوئے ہاتھ کانوں تک اٹھائے اور چھوڑ دے یعنی ہاتھوں کو نیچے ٹکادے اور تیسری تکبیر پر اللہ اکبر کہتے ہوئے ہاتھ کانوں تک اٹھا ئے پھر ناف کے نیچے باندھ لے،(ہر تکبیر کے بعد اتنی دیر رُکے کہ تین مرتبہ سبحان اللہ کہہ سکے ) اس کے بعد امام صاحب اونچی آواز میں قراءت کرے، یعنی اعوذ باللہ اور بسم اللہ پڑھ کر سورہ فاتحہ اور کوئی دوسری سورۃ پڑھ کر حسبِ دستور رکوع سجدہ کرکے کھڑا ہوجائے۔یہاں ایک رکعت مکمل ہوگئی۔
پھر دوسری رکعت میں امام اونچی آواز میں پہلی سورہ فاتحہ اور کوئی سورۃ پڑھے، اس کے بعد رکوع میں جانے سے پہلے تین زائد تکبیریں کہے، تینوں تکبیروں میں ہاتھ کانوں تک اٹھائے اور چھوڑ دے، اس کے بعد ہاتھ اٹھائے بغیر چوتھی تکبیر کہتے ہوئے رکوع میں چلے جائے اور حسبِ مومعمول نماز مکمل کریں۔ پھرنماز مکمل کرنے کے بعد امام دو خطبے دے، دونوں خطبوں کے درمیان تھوڑی دیر بیٹھے۔ یہ ہے عید الفطر کی نماز کا مکمل طریقہ۔
عید کی نماز میں تکبیرات بھول جائے تو کیا حکم ہے؟
نمازعید کی چھ تکبیریں واجب ہیں، اگر وہ بھول جائیں (عید کی تکبیرات چھوٹ جائیں) تو سجدہ سہو واجب ہو جا تا ہے۔ لیکن فقہاء کرام فرماتے ہیں کہ جمعہ اور عیدین میں جب مجمع زیادہ ہو اور سجدہ سہو کرنے سے لوگوں کی نماز خراب ہونے کا اندیشہ ہو، اور لوگوں میں اختلاف و انتشار پیدا ہونے کا خطرہ ہو تو اس صورت میں سجدہ سہو نہ کیا جاۓ۔ سجدہ سہو کے بغیر عیدین اور جمعہ کی نماز درست ہو جائے گی، اورسجدہ سہو نہ کرنا ہی بہتر ہے۔
عید کی نماز چھوٹ جائے
عید الفطر کے مسائل: اگر کوئی عیدالفطر یا عیدالاضحی کی نماز با جماعت نہ پڑھ سکے،کسی وجہ سے عید کی نماز چھوٹ جائے تو وہ شخص عید کی نماز کو نہ گھر میں ادا کرسکتا ہے، نہ اس نماز کے بدلے میں کسی شخص کو کھا نا وغیر ہ کھلا سکتاہے۔کیونکہ عید کی نماز کی قضا نہیں نہ اس کا کوئی کفارہ ادا کیا جاسکتا ہے۔ صرف استغفار کیا جاۓ۔
2024/ میں صدقہ فطر کیسے ادا کرے؟ تفصیل سے جاننے کے لیے یہاں کلک کیجیے