Noorani Qaida Urdu Lesson 8 – نورانی قاعدہ بورڈ پر پڑھانے کا انوکھا طریقہ

Noorani Qaida Urdu Lesson 8 – نورانی قاعدہ بورڈ پر پڑھانے کا انوکھا طریقہ

نورانی قاعدہ بورڈ پر پڑھانےکے فوائد

 نمبر۱/طلبا کو اجتماعی طور پر پڑھانے میں مدد ملتی ہے۔

نمبر۲/  ہر بچے کو انفرادی طور پر پڑھانے اور الگ الگ محنت کرنےمیں بہت وقت خرچ ہو جاتا ہے جب کہ بورڈ کی مدد سے پڑھانے میں کم وقت میں زیادہ طلبا کو پڑھایا اور سمجھایا جاسکتا ہے۔

نمبر۳/بآواز بلند اور بار بار سبق کہلوانے سے بچوں کو بہت جلدی یاد ہو جاتا ہے واضح رہے کہ آواز اتنی بھی بند نہ ہو کہ آپس میں ٹکرائیں اور کچھ سمجھ نہ آئے۔

نمبر۴/ کم وقت اور نسبتا کم محنت سے زیادہ فائدہ حاصل ہوسکتا ہے۔

نمبر۵/ سُنّا ،دیکھنا اور بولنا تینوں قوتیں استعمال ہوتی ہیں جس کی وجہ سے کمزور طالب علم بھی جلدی سمجھا جاتا ہے۔

نمبر ۶/ بیک وقت تمام بچوں کی توجہ استاد کی طرف اور استاذ کی توجہ بیک وقت تمام بچوں کی طرف رہتی ہے۔

اور ہربچہ مشغول رہتا ہے، جس کی بناء پر کلاس کے نظم وظبط کا ایک اہم مسئلہ بھی کافی حد تک حل ہوجاتا ہے۔

بورڈ کی مدد سے پڑھانے کے لیے ضروری اشیاء

:بورڈ پر پڑھانے کے لیے مندرجہ ذیل اشیا کا ہونا ضروری ہے

نمبر۱/چاک یا مارکر، نمبر۲/ ڈسٹر، نمبر۳/ وہ کتاب جوکہ پڑھائی جارہی ہو۔

بورڈ اتنی اونچائی پر لگائیں کہ بچوں کا ہاتھ پہنچ سکے۔

نورانی قاعدہ، قرآن کریم کا اجرا بورڈ پرکرائیں۔

بورڈ پر لکھنے کا طریقہ

نمبر۱/بورڈ پر بسم الله الرحمن الرحيم لکھیں۔

نمبر۲/جو سبق بھی پڑھایا جائے اس کا مضمون اور عنوان بورڈ پرلکھا جائے۔

نمبر۳/بورڈ پرکل طلبا اور حاضرطلبا کی تعدا لکھیں۔ قمری یعنی چاند کی اور شمشی تاریخ لکھیں۔

نمبر۴/ سبق کوصاف اور خوش خط لکھا جائے اس طرح کے خط بہت چھوٹا نہ ہو اور نہ ہی باریک ہو۔

نمبر۵/بورڈ پرمثال لکھ کر تجوید کے قواعد سمجھائے جائیں، تجوید کے قواعد نہ لکھیں۔

نمبر۶/بورڈ پر لکھنے کے لیے مختلف رنگوں والے مار کر استعمال کریں اور آج کے سبق میں سے جو بات سمجھانی ہوا سے الگ رنگ سے لکھ کر نمایاں کریں۔

3×4 بورڈ کا سائز

بورڈ پر پڑھانے کا طریقہ

نمبر۱/ طلبا کو بورڈ کے سامنے  انگریزی کے یُ کی شکل میں بٹھائیں اور قطار بالکل سیدھی ہو۔

نمبر۲/ استاد صاحب کو چاہیے کہ بورڈ کے ایک جانب اس طرح کھڑے ہوں کہ طلبا کو بورڈپر لکھی ہوئی تحریرآسانی کے ساتھ نظر آئے

بورڈپرلکھی ہوئی تحریر کے بالکل سامنے نہ کھڑے ہوں کہ کچھ بچوں کوتحریر نظر آئے اور کچھ کو نظر نہ آئے۔

اس کا صحیح طریقہ یہ ہے کہ اگر بورڈ استاد صاحب کے دائیں جانب ہوتو سیدھے ہاتھ سے اور اگر بائیں جانب ہوتو الٹے ہاتھ سے اشارہ کریں۔

نمبر۳/سبق پڑھاتے وقت یا پوچھتے وقت اشارہ اس لفظ یا حرف کے نیچے ہونا چاہیے جو پڑھایا یاپو چھا جارہا ہو۔

نمبر۴/بورڈ پر پڑھاتے وقت طلبا سے پوچھا جائے کہ یہ کیا ہے ؟ تا کہ طلبا متوجہ رہیں۔

نمبر۵/ بورڈ پر پڑھاتے وقت طلبا کو اپنے ساتھ شامل رکھنا۔

مثلا: بغیر ترتیب کے حروف لکھنے ہوں تو طلبا سے باری باری پوچھیں اب کون سا حرف لکھوں تا کہ طلبا متوجہ رہیں۔

نمبر۶/بورڈ پر پڑھاتے وقت جو کچھ پڑھایا گیا ہے اس کو کتاب سے بھی پڑھائیں،پھر طلبا سے باری باری کہلوائیں۔

نمبر۷/جو پڑھایا ہے اس کی مثالیں بورڈ پر لکھ کر طلبا کو بورڈ پر بلاکر باری باری پڑھوائیں اور ممکن ہوتو لکھوائیں۔

نمبر۸/ طلبا کو اس بات کا پابند کریں کہ بورڈ، کتاب، قرآن کریم پر نظر رکھیں اور سبق غور سے سنیں اور استاذ صاحب جب بات سمجھارہے ہوں تو استاد صاحب کو دیکھیں۔

Leave a Comment