:گھیا کدو،مفید غذا اور مؤثر دوا
کدو جسے لوکی بھی کہتے ہیں، ایک مقبول عام ترکاری ہے۔ اس کا رنگ باہر سے سبز جبکہ اندر سے سفید ہوتا ہے۔کدو سائز میں لمبی اور گول ہوتی ہے۔ غذائیت کے اعتبار سے اس کا شمار وٹامنز اور بشاشت اور توانائی بخشنے والی بہترین سبزیوں میں ہوتا ہے۔گوشت اور قدرے گرم مصالحہ کی آمیزش سے نہ صرف اس کی تاثیر میں خاطر خواہ اضافہ ہوتا ہے، بلکہ اس کے ذائقے میں بھی خوشنما تبدیلی آتی ہے۔
طب نبوی ﷺ میں اس کا گوشت کے ساتھ استعمال زیادہ مفید بتایا گیا ہے۔بعض نامور حکماء کے مطابق لوکی نہ صرف ایک غذائیت بخش غذا ہے، بلکہ مختلف امراض میں یہ ایک مؤثر دوا کا بھی کام کرتی ہے۔
حاملہ خواتین اور کدو۔
اگر حاملہ عورت کو دوران حمل خصوصیت سے ابتدائی اور آخری مہینوں میں روزانہ چھٹانک کدو مصری کے ساتھ استعمال کرائی جائےاور اس کے ساتھ دیگر مصفائے خون چیزیں مثلا ناریل کا دودھ ،چاول اور سیب وغیرہ کھلائے جائیں تو بچے کا رنگ شرطیہ طور پر سرخ و سفید ہو جا تا ہے۔اس کے علاوہ ایام حمل سے بیشتر اور دوران حمل کدو کے بکثرت استعمال سے اسقاط حمل کی شکایت قطعی طور پر دفع ہوجاتی ہے۔
:اولاد نرینہ کا حصول
ایک نامور حکیم کے مطابق جن خواتین کے ہاں زیادہ بیٹیاں پیدا ہوتی ہیں، اگر استقرار حمل کے ایک ماہ بعد سے کچا گدو بیجوں کے ساتھ استعمال کرنا شروع کر دیں اور تیسرے ماہ تک جاری رکھیں تو بیٹا پیدا ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔اتفاقات کو نظر انداز کرکے یہ تجربہ پچاس فیصد کامیاب ثابت ہوا ہے۔
کدو میں کون سا وٹامن پایا جاتا ہے؟
ہلکی آنچ پر پکایا ہوا کدو کا سالن ایک قدرتی ٹانک ہے۔ اس میں نہ صرف فولادی اجزاء، کیلشیم،اور پوٹاشیم شامل ہیں بلکہ وٹامن اے، اور وٹامن بی بھی پایا جاتا ہے۔ کدو میں معدنی اور روغنی نمکیات وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں جو جسم کے لحمی حجم و توانائیوں میں خاطر خواہ اضافے کا سبب بنتے ہیں۔
کدو اور چنے کی دال کا پکوان۔
کدو کھانے سے معدے کی تیزابیت جلن وغیرہ بھی بڑی حد تک دور ہوجاتی ہے۔دائمی قبض کے مریضوں،گرم طبیعت والے افراد، اور محنت و مشقت کرنے والے مزدوروں کے لیے کدو اور چنے کی دال کا پکوان بہترین اور قوت بخش غذا کی حیثیت رکھتا ہے۔
:درد کان اور بہرہ پن
کدو کا پانی اور روغنِ گل ہم وزن لے کر کسی شیشی میں محفوظ کرلیں۔اگر کسی کو اچانک کان میں درد ہونے لگے تو دو تین قطرے کان میں ٹپکائیں،انشاء اللہ تعالی درد سے نجات مل جائے گی،روغنِ کا ہو،اور روغنِ کدو ہم وزن لے کر باہم ملا کر کان میں مسلسل ڈالنے سے ایسا بہراپن جاتا رہے گا کہ جو بخار کی شدت سے لاحق ہوا ہو۔
جو لوگ کدو نہیں کھاتے۔
قدرت نے کدو میں اتنی خوبیاں ایک ساتھ جمع کر دی ہیں کہ انہیں مکمل تحریر میں لانا ممکن نہیں۔لہذا ایسے افراد جو لوکی کھانا پسند نہیں کرتے،یہ بات سوچنی چاہیے کہ انہوں نے نادانستگی میں ایک ایسی چیز کو خود سے دور رکھا ہوا ہے جو انسانی صحت کے لیے بہترین ٹانک کا کام کرتی ہے۔