پیاز ایک دیوتا
قدیم مصر کے لوگ پیاز کو دیوتا کی خوراک سمجھتے تھے اور اس کی پوجا کی جاتی تھی نیز اسے کھانا متبرک سمجھتے تھے اسی لیے اہرام مصر بنانے کے دوران مزدوروں کو پیاز غذا کے طور پر ضرور دی جاتی تھی تاکہ ان کی توانائی بحال رہے۔جزائر غرب الہند میں لوگ مریض کی صحت یابی کے بعد اس کے کمرے کو پاک اور جراثیم ختم کرنے کے لیے مریض کو باہر نکال کر پیاز کے ٹکڑے پورے فرش پر پھیلا دیتے تھے اور کئی گھنٹے کے بعد پیاز کے ٹکڑوں کو مریض کے بعض کپڑوں کے ساتھ دفن کر دیتے تھے ان کا عقیدہ تھا کہ اس طرح مرض دوبارہ حملہ نہیں کرتا۔
پیاز کی یوں تو کئی قسمیں ہیں لیکن عام پیاز جو ہم کھاتے ہیں اسی طرح کی ایک جنگلی پیاز بھی ہوتی ہے، اس جنگلی پیازکی بعض اقسام انتہائی تیز اور زہریلی ہوتی ہیں، جنگلی پیاز دو قسم کی ہوتی ہے ایک پرت دار عام پیاز کی طرح اور دوسری گودے دار بغیرپرت والی۔
جنگلی پیاز کی تاریخ
جنگلی پیاز کی تاریخ بہت قدیم ہے بقراط نے 466 قبل از مسیح اس کا تذکرہ کیا ہے اور اس نے بھی اس کی دونوں قسمیں بطور دوا استعمال کی ہیں، جنگلی پیاز پر فیشا غورث نے ایک کتاب بھی لکھی تھی، اور کہا جاتا ہے کہ پیاز کا سرکہ اسی کی ایجاد ہے۔ قدیم عرب جنگلی پیاز کے استعمال سے واقف تھے، قدیم یونانی حکیم پاتھا گورس نے بھی پیاز کے بےشمار خواص اور فوائد بیان کیے ہیں۔پیاز کو جنگلوں اور خاص طور پر پانی والے علاقوں سے لاکر جب شہروں میں کاشت کیا گیا تو اس کی تیزی اور تاثیر میں فرق آ گیا اور زہریلا مادہ بھی ختم ہوگیا،
پھر یہ زمانہ قدیم سے ہی دوا کے ساتھ ساتھ غزا کے طور پر بھی استعمال ہونے لگی، پیاز کی دونوں قسمیں جنگلی اور شہری ہیں، بظاہر کوئی فرق نہیں ہے، جنگلی پیاز کے پتے چوڑے ہوتے ہیں، یہ پیاز ذائقہ میں کڑوی ہوتی ہے،یہ سرخ سفید اور زرد رنگ کی بھی ہوتی ہے۔مختلف زبانوں میں اس کے مختلف نام ہیں، قرآن میں اس کا تذکرہ فصل کے نام سے ہوا ہے اور اس کا تذکرہ قوم موسی کی زبانی ہوا ہے، جس سے اس کے قدیم زمانے سے استعمال کا پتہ چلتا ہے۔ اس کا طبی نام غسل ہے، اور نباتاتی نام ایلیم سیپا ہے
پیاز میں حیاتین جے،حیاتین جی،حیاتین ای،کاربوہائیڈریٹس،کیلشیم،میگنیشیم،پوٹاشیم،سوڈیم،گندھک،فاسفورس،آئرن اور معدنی نمکیات بھی پائے جاتے ہیں۔بھارت کے قدیم زمانے کے معروف حکیم ‘سشوت’ پیاز کو آواز کی درستی، تیز ذہن، نیز رنگ کو گورا کرنے اور ٹوٹی ہوئی ہڈی کو جوڑنے کے لیے مفید بتایا ہے۔شہنشاہ یونان ‘نیرو’ اپنی آواز کوشیری بنانے کے لیے سال کے بارہ مہینے پیاز کھاتا تھا، آئرلینڈ میں لوگ اس کو نزلہ زکام اور کھانسی کی دوا کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔
پیاز کے فوائد بے انتہا ہیں جن کا مکمل احاطہ کرنا ممکن نہیں تاہم پیاز کی چند اہم خصوصیات درج ذیل ہیں۔
تقطیر البول کا علاج
پیاز کا جوشاندہ (تقطیرالبول قطرہ قطرہ پیشاب آنا) میں بے حد نافع ہے۔
امراض چشم اور پھوڑے پھنسی کے لئے
پیاز امراض چشم کے لیے مفید ہے، حالت سفر میں آب و ہوا کے اختلاف کو رفع کرتی ہے، پھوڑوں کو پکانے اور فاسد مادے کے اخراج کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
خارش اور شب کوری کا علاج
پیاز کا رس ملنے سے خارش دور ہوتی ہے، غذا میں پیاز کے زیادہ استعمال سے آنکھوں کی تمام بیماریوں کا خاتمہ ہو جاتا ہے،سفید پیاز کا پانی شب کوری (اندھراتا) اور جلن کے لیے بڑا مفید ہے۔
ڈنک کا درد
بچھو، بھڑ، اور شہد کی مکھی وغیرہ کے کاٹنے کی جگہ پر پیاز کا پانی لگانے سے درد دور ہو جاتا ہے۔
لو کے اثرات کا خاتمہ
پیاز پاس رکھ لے اور سر ڈھانپ لیں چلچلاتی دھوپ میں لو کے اثرات ختم ہو جائیں گے۔لو لگ جائے تو پیاز کا پانی نکال کر پی لیجئے،لوکے بد اثرات کا خاتمہ ہو جائے گا۔
درد پیٹ و پتھری مثانہ
پیٹ کا درد اور گلے کی سوزش کے علاوہ مثانہ کی پتھری کے لیے پیاز کا مسلسل استعمال مفید ہے۔
ہچکی کے لئے
پیاز تراش کر دھولیں، اس پر نمک چھڑک کرہچکی کے وقت مریض کو کھلائیں ہچکی بند ہوجائے گی۔ بہت دنوں سے ہچکی آرہی ہو تو چند مرتبہ کے استعمال سے ہچکی بند ہوجائے گی۔