:گانٹھ گوبھی
گانٹھ گوبھی یہ سخت اور گرہ دار ہوتی ہے۔ اس لیے اسے گانٹھ گو بھی کہتے ہیں۔ یہ یورپ کی سبزی ہے جو اب ہمارے ملک میں بھی کاشت ہوتی ہے۔ اس کی شکل کسی حد تک شلجم سے ملتی جلتی ہے۔میدانی علاقوں میں ماہ اکتوبر میں اور پہاڑی علاقوں میں ماہ فروری میں کاشت کی جاتی ہے۔ سفید سرخ اور سبز رنگوں میں دستیاب ہے۔
:پیشاب آور
گانٹھ گوبھی کو گوشت کے ساتھ پکایا اور کھایا جاتا ہے۔ اگر اسے کاٹ کر سوکھنے کے بعد بھی استعمال کیا جائے تو بھی یہ بے حد مفید ہے۔ اور یکساں لطف دیتی ہے۔ بشرطیکہ پکانے سے پہلے سوکھے ٹکڑے پانی میں بھگو کر نرم کر لئے جائیں۔۔ بلغم اور صفرا کو ختم کر دیتی ہے۔ بواسیر کے لئے اس کے پتوں کو بطور سلاد کھانا مفید ہے۔ صفرا اور فساد خون کے مریضوں کے لیے گانٹھ گوبھی کا استعمال فائدہ مند ہے۔
:زود ہضم
یہ بادی کرتی ہے،مگر سیاہ مرچ ملا کر پکانے سے بادی نہیں کرتی۔ اس کو سرکہ میں ڈال کر اچار بھی بنایا جاتا ہے۔
گانٹھ گوبھی میں کون سا وٹامن پایا جاتا ہے؟
نشاستہ، پروٹین اور وٹامن اے، ڈی، سی، اس کے اجزا ہیں۔ اس کا مزاج خشک سرد ہے۔
:خونی بواسیر کا علاج
گانٹھ گوبھی کا سالن خونی بواسیر کے لیے بے حد مفید غذا اور دوا ہے۔ گانٹھ گوبھی بادی ہے مگر گھی اور مصالحے کی آمیزش سے بادی پن ختم ہو جاتا ہے۔
:گانٹھ گوبھی کے نقصان
جگر اور معدہ کے لیے نقصان دہ سبزی ہے۔ کمزور معدے والوں کو گانٹھ گوبھی ہرگز نہیں کھانی چاہیے۔
:بند گوبھی
قدیم زمانے سے یہ سبزی معروف سبزیوں میں شمارہوتی ہے۔ اسے پھول نہیں لگتا۔ پتے نرم ہوتے ہیں جو کافی لذیذ پکتے ہیں۔اس کا بھی مزاج سردااور خشک ہے۔ یہ بادی بھی ہوتی ہے۔ اگر اسے گھی میں بھون لیاجائے اور مصالحے ڈالے جائیں تو اس کی تاثیر ختم ہوجاتی ہے۔ اگر اسے ادرک کے ساتھ پکایا جائے تو اس کی لذت میں اور بھی اضافہ ہو جاتا ہے اور یہ مفید بھی ہوتی ہے۔خرابی خون والوں کے لیے اس کو مسلسل استعمال کرنا چاہیے۔خونی بواسیر بند گوبھی کے استعمال سے بند ہو جاتی ہے۔