گیارہویں شریف کب ہے 2025 | Gyarvi Sharif in Urdu
گیارہویں شریف کب ہے 2025: (October 05th is gyarvi Sharif)اس حوالے سے میں آپ کو بتا دوں کہ ہندوستان پاکستان میں گیارہویں شریف (بڑی گیارہویں شریف) انگریزی کیلنڈر کے مطابق 05 /اکتوبر 2025 بروز اتوار کوہے۔
ماہ ربیع الاخر
ربیع الاخر اسلامی سال کا چوتھا قمری مہینہ ہے۔ربیع میں ”ر“ مفتوح (زبر کے ساتھ ) مکسور (زیر کے ساتھ ) اور ”ی“ ساکن ہے۔ ربیع کی جمع اربعاء، ارباع اور اربعہ آتی ہے۔ جبکہ الاخر کی "خ” پر ہمیشہ زبر پڑھی جاتی ہے۔ ماہ ربیع الاخر کو اربعۃ الا واخر، اور اربعۃ الآخر بھی کہتے ہیں۔ ہمارے ہاں زیادہ تر اسے ربیع الثانی کہا جاتا ہے لیکن عربوں میں اکثر اسے ربیع الاخرہی کہتے ہیں۔
ماہ ربیع الآخر کی وجہ تسمیہ
عرب لوگ اس مہینے میں موسم بہار گزارنے کی غرض سے گھروں میں اقامت اختیار کر لیتے تھے گویا یہ موسم بہار کا دوسرا مہینہ تھا جس میں لوگ اقامت اور سکونت اختیار کرتے تھے۔ عرب لوگ ربیع الاول اور ربیع الاخر ان دونوں مہینوں میں تجارت اور کام کاج سے مکمل آرام کیا کرتے تھے اس لیے انھیں "ربیعین”( دور بیع ) بھی کہا جاتا تھا۔
ربیع الاخر کا معنی
ربیع کا معنی: موسم بہار یعنی سردی اور گرمی کے درمیان کا موسم، اور آخر کا معنی ہے دوسرا، اسی طرح موسم بہار کی بارش کو بھی ربیع کہتے ہیں۔ لہذا ربیع الاخر کا معنی ہوا موسم بہار کا دوسرا مہینہ۔
ماہ ربیع الاخر کے دیگر نام
ماہ ربیع الاخر کو دور جاہلیت میں بصان اور ملزم بھی کہا جاتا تھا۔ آج کل ہمارے ہاں بعض مبتدعین نے اس کا نام ربیع الغوث اور گیارہویں شریف بھی رکھا ہوا ہے۔ کیونکہ وہ اس مہینے میں شیخ عبد القادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ کے نام کی گیارھویں کھاتے ہیں اس لیے اسے ربیع الغوث یعنی غوث کی بہار کہتے ہیں حالانکہ اصل موج میلہ تو گیارہویں خوروں کا ہوتا ہے لیکن نام حضرت شیخ عبد القادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ کا استعمال کرتے ہیں۔ هداهم الله
ماه ربیع الاخر اور گیارہویں شریف
گیارھویں ایک تاریخ کا نام ہے، جو گیارھواں کی تانیث ہے، دسویں کے بعد آنے والی تاریخ کو گیارھویں کہتے ہیں۔ ہمارے ہاں عرف میں گیارہویں شریف شیخ عبد القادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ کی اس نیاز کو کہا جاتا ہے جو ربیع الثانی کی گیارہ تاریخ کو دی جاتی ہے۔
بڑی گیارہویں شریف
بڑی گیارہویں شریف کب ہوتی ہے؟:ہر سال ماہ ربیع الآخر میں آنے والی گیارہویں تاریخ کو بڑی گیارہویں شریف کہا جاتا ہے اور بعض لوگ ہر قمری مہینے کی گیارہ تاریخ کو جو گیارہویں دیتے ہیں اسے چھوٹی گیارہویں شریف کہتے ہیں۔
گیارہویں شریف کی حقیقت
گیارھویں کھانے والوں سے اگر پوچھا جائے کہ گیارہویں شریف کیوں مناتے ہیں؟ تو عموما یہ کہتے ہیں کہ گیارہویں شریف درحقیقت حضرت سرکار محبوب سبحانی، قطب ربانی، غوث اعظم جیلانی کی روح کو ایصال ثواب کرنا ہے اس لیے گیارہویں شریف مناتے ہیں۔
گیارہویں کا کھانا کیسا ہے
ایصال ثواب تو کسی بھی وقت کیا جا سکتا ہے، اس کے لیے شریعت نے کوئی دن یا وقت مقرر نہیں فرمایا لیکن گیارھویں کھانے اور کھلانے والوں نے گیارھویں تاریخ کا التزام ایسا لازم کیا ہوا ہے گویا خدائی شریعت ہے۔ اگر آپ گیارھویں کے بجائے کسی اور تاریخ کا کہیں تو یہ حضرات کبھی بھی راضی نہ ہوں گے ۔ لہذا ان کے اس طرز عمل سے واضح ہوتا ہے کہ گیارھویں کا مقصد ایصال ثواب نہیں کچھ اور بھی ہے۔
اگر کوئی کہے کہ ہمارے نزدیک گیارہ تاریخ کا التزام ضروری نہیں بلکہ گیارھویں کسی بھی تاریخ کو دلائی جاسکتی ہے تو اسے اس منطق کی وضاحت کرنی چاہیے کہ دوسری تاریخیں (مثلاً بارھویں، تیرھویں یا اکیسویں، بائیسویں) گیارھویں کیسے بن گئیں؟ مثال کے طور پر جمعرات تو جمعرات ہی ہے، اور جمعہ، جمعہ ہے، ایسے ہی بارھویں بارھویں ہے اور تیرھویں تیرھویں ہے۔ آسان کی بات ہے کہ جیسے آپ جمعرات کو ہفتہ نہیں کہہ سکتے ، اتوار کو بدھ نہیں کہہ سکتے ، اسی طرح اکیسویں کو گیارھویں یا بارھویں کو تیرھویں نہیں کہہ سکتے ، غور کریں۔
گیارھویں میں کھیر اور دیگر کھانوں کا خصوصیت سے اہتمام کیا جاتا ہے، حالانکہ اگر صرف ایصال ثواب ہی مقصود ہوتا تو اس کے اور بھی کئی طریقے تھے مثلاً آپ یہ رقم یا اتنی مالیت کی کوئی دوسری چیز کسی ضرورت مند غریب ومسکین کو بھی دے سکتے تھے۔ صرف کھیر وحلوے مانڈے ہی کو ایصال ثواب کے لیے ضروری سمجھنا یہ کس شریعت میں ہے؟نیز گیارہویں شریف کا کھانا کھانا کیسا ہے؟اور گیارہویں منانا کیسا ہے؟ آپ دارالعلوم دیوبند کی ویب سائٹ پر جاکر بھی پڑھ سکتے ہیں۔
گیارہویں شریف کیوں مناتے ہیں؟
گیارھویں کا مقصد سمجھنے کے لیے ایک اور بات بڑی قابل غور ہے کہ اس کا اہتمام والتزام اکثر عوام الناس ہی کی طرف سے دیکھنے میں آیا ہے۔ مولویوں کی طرف سے کیوں نہیں؟ بالفاظ دیگر اس قسم کا اہتمام والتزام ان مولویوں کی طرف سے کیوں نہیں؟
يأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنَّ كَثِيرًا مِّنَ الْأَحْبَارِ وَالرُّهْبَانِ لَيَأْكُلُونَ أَمْوَالَ النَّاسِ بِالْبَاطِلِ وَيَصُدُّونَ عَنْ سَبِيلِ اللهِ۔
ترجمہ : اے ایمان والو! بے شک بہت سارے علماء اور درویش لوگوں کا مال ناجائز طریقے سے کھاتے ہیں اور وہ اللہ کی راہ سے بھی (لوگوں کو ) روکتے ہیں۔
کہیں قرآن مجید کی مذکورہ آیت میں اس قسم کے مولویوں کی طرف تو اشارہ نہیں؟ یہاں ایک سوال یہ بھی پیدا ہوتا ہے کہ کیا پوری امت میں صرف شیخ عبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ ہی ایصال ثواب کے محتاج اور ایسے ولی اللہ ہیں جنہیں بذریعہ گیارھویں ایصالِ ثواب کرنا چاہیے۔ حالانکہ گیارھویں دینے والوں کے نزدیک شیخ عبد القادر جیلانی غوث الاعظم ہیں اور وہ ایسی چیزوں سے مبرہ ہیں۔ یا کوئی اور بھی؟ مثلاً نبی کے بعد سب سے بڑے اولیاء اللہ ، صحابہ کرام ہیں، پھر تابعین، تبع تابعین، محدثین وغیرہ۔ اگر یہ ثواب صرف شیخ عبدالقادر جیلانی ہی کو پہنچانا چاہے تو اس تخصیص کی کیا دلیل ہے؟ اور اگر دیگر اولیاء اللہ کا بھی حق بنتا ہے تو نام نہاد اہل سنت ان کی گیارھویں کیوں نہیں دلاتے ؟ کیا ان سے محبت نہیں؟