چائے کے فوائد اور نقصانات | کالی چائے کے فوائد| Chai Ke Fayde Aur Nuksan

چائے کے فائدے اور نقصان

 چائے کا استعمال ہندوستان میں روز افزوں ترقی پر ہے۔ شہروں اور قصبوں کے بعد اب گاؤں میں بھی چائے کا رواج بڑھنے لگا ہے، جن گھروں میں کوئی ( دودھ والی چائے) چائے کو جانتا بھی نہیں تھا وہاں بھی  اب یہ ضروریات زندگی میں شامل ہو گئی ہے ، لیکن اس سے صحت پر جو اثر ہوتا ہے اس کی جانب بہت کم توجہ دی جاتی ہے۔

مختلف مزاجوں پر چائے کے اثرات مختلف ہوتے ہیں ۔گرم اورعصبی  مزاج والوں کے لیے تو یہ سخت مضر ہے ۔اس سے گرمی میں اضافہ ہوتا ہے اور دل کی دھڑکن بڑھ جاتی ہے، البتہ سرد بلغمی مزاج والوں کے لیے(چائے اور کافی)  اس کا اعتدال سے پینا کسی حد تک فائدہ مند ہے۔ دماغ و اعصاب میں تحریک پیدا کرتی ہے ۔دماغ کا دورانِ خون تیز ہوجاتا ہے ،جس سے حو اس میں چستی محسوس ہونے لگتی ہے، جسمانی اور دماغی تکان دور ہو جاتی ہے۔   (دودھ پتی کے فوائد) درد سر، گرانی،نیند  اور غنودگی کے غلبے میں چائے کا استعمال مفید ہے۔ اگرچہ بذات خود یہ غذائیت سے یکسر خالی ہے لیکن دودھ اور چینی کی وجہ سے اس میں قدرے غذائیت پیدا ہوجاتی ہے۔خشکی کے باعث  بار بار پیاس لگتی ہو تو چائے کا استعمال سود مند ہے۔

چائے میں تھیئین (چائے کا جوہر) البیومن،ڈیکسٹرین،ٹےنین اور معدنی ونباتی اجزاء وغیرہ پائے جاتے ہیں۔تھیئین اور ٹے نین اس کے جزوِمؤثر ہیں۔ چائے کے زیادہ اور مسلسل استعمال سے جب تھیئین زیادہ مقدار میں جسم میں پہنچتا ہے تو طرح طرح کے امراض کا پیش خیمہ بن جاتا ہے۔ معدہ اور ہاضمہ خراب ہو جاتا ہے، آنتوں کی بیماریاں گھیر لیتی ہیں،دل کی دھڑکن تیز ہو کر اختلاج کی کیفیت پیدا ہوجاتی ہے ۔باربار کی تحریک سے اعصاب کمزور ہوجاتے ہیں، مثانہ کمزور ہو جاتا ہے، بار بار پیشاب آنے کی شکایت ہو جاتی ہے، معدہ سست ہو جاتا ہے، بھوک نہیں لگتی اور جو کچھ کھایا جاتا ہے وہ اچھی طرح ہضم نہیں ہوتا۔ چائے مزاج کے اعتبار سے گرم خشک اور پسینہ آور ہے ۔خون کو خراب کرتی اور نیند کو کم کرکے بے خوابی کی شکایت پیدا کرتی ہے ۔محرک اثرات کی وجہ سے چائے قوت مرد می کو کمزور، منی کو خراب اور جریان، احتلام ،سرعت انزال کی شکایت بھی پیدا کرتی ہے ۔ 

فرانس کے ایک مشہور ڈاکٹر موسیوالیوی  نے تجربات کی بنا پر لکھا ہے کہ: جو لوگ چائے بکثرت پیتے ہیں ان کے دماغی قوتوں میں خرابی پیدا ہو جاتی ہے۔ دماغ کی نازک رگیں کمزور اور قوت سامعہ ضعیف ہو جاتی ہے۔ کانوں میں مختلف قسم کی آوازیں پیدا ہونے لگتی ہیں۔ دل دھڑکنے لگتا ہے دماغ میں اشتعالی کیفیت پیدا ہوجاتی ہے۔ چہرے کا رنگ زرد ہو جاتا ہے ۔ چائے کے کثرت استعمال سےہاضمہ کمزور ہو جاتا ہے، جریان ،احتلام اور سرعت انزال کی بیماری ہو جاتی ہے۔

ڈاکٹر بالارڈکے قول کے مطابق چائے سے بھوک کا زائل ہوجانا، بدہضمی، اختلاج قلب، ذکاوت حس ، عصبی درد اورہسٹریا کے دورے غیرہ جیسے عوارض کا ہونا قدرتی ہے۔

ڈاکٹراو،وی ہلڑ، ڈاکٹر جے ایچ کیلاگ اور ڈاکٹر کارل جے مارٹنس ایم ڈی بھی چائے کے مذکورہ بالا مضر اثرات کے قائل ہیں۔

قہوے کے فائدے اور نقصان

 چائے کی طرح قہوے کا رواج بھی آج کل عام ہورہا ہے یہ بھی چائے کی طرح مضر صحت ہے۔ بد ہضمی اور بے خوابی پیدا کرتا ہے۔ اس کے مسلسل استعمال سے ہاضمے کے فعل میں فتور پیدا ہوتا ہے۔ کلیجہ جلنے، دل دھڑکنے اور ہاتھ پاؤں کانپنے لگتے ہیں۔ اعصاب و دماغ کو تحریک و تقویت حاصل ہوتی ہے۔ دماغ پر اس کا محرک اثر بہت زیادہ ہوتا ہے۔ دماغی قوتیں تیز ہو جاتی ہیں۔ قلب پر بھی محرک اثر ہوتا ہے اور نبض تیز چلنے لگتی ہے۔ پسینہ اور پیشاب زیادہ مقدار میں خارج ہونے لگتے ہیں۔

کالی چائے کے فوائد

 کالی چائے کولیسٹرول اور شوگر لیول کو بھی متوازن رکھتی ہے، شریانوں میں چربی کو جمع ہونے سے روکتی ہے اور وزن میں کمی کا باعث بھی بنتی ہے۔

چینی کے نقصانات

ایک تحقیق کے مطابق جو لوگ زیادہ چینی کھاتے ہیں ان میں ذیابیطس اور موٹاپے کے ساتھ ساتھ کولیسٹرول کی سطح بھی زیادہ ہوتی ہے جو کہ جسم کے لیے نقصان دہ ہے۔ جو لوگ شوگر کے عادی ہوتے ہیں وہ خوف، تناؤ اور اسی طرح کی دیگر ذہنی بیماریاں اس وقت تک محسوس کرتے ہیں جب تک کہ انہیں کوئی میٹھی چیز نہ مل جائے۔

 

 

Leave a Comment