شب معراج کا واقعہ – شب معراج کب ہے 2024 | Shab e Meraj in Urdu
شب معراج 2024 میں کب ہے؟:پیارے اسلامی بھائیوں!شبِ معراج، 7/ فروری بروزبدھ ،شام غروبِ آفتاب سے لیکر آئندہ کل 8/فروری کو جمعرات کی صبح صادق تک ہے ۔ انشاءاللہ۔
شب معراج سن عیسوی کے حساب سے کب واقع ہوا؟
شب معراج کب ہوئی ؟ تو دوستوں شب معراج کی تاریخ اور مہینے کے سلسلے میں روایات الگ الگ ہیں، سن 10/ نبوی میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو معراج ہوئی، یعنی اس وقت آپ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی عمر مبارک تقریباً پچاس سال تھی، بعض روایات کے مطابق معراج ہجرت سے چھ مہینہ پہلے یا آٹھ مہینہ پہلے ہوئی ہے، اور بعض روایات سے تین سال قبل ہونا بھی ثابت ہے اور یہی راجح قول ہے۔
سن عیسوی کے اعتبار سے 571/ عیسوی میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت شریفہ ہوئی، پس اس لحاظ سے معراج کا 621/عیسوی میں ہونا معلوم ہوتا ہے، دن تاریخ اور مہینہ کے سلسلہ میں مختلف روایات ہیں ،بعض کتابوں سے سنیچر کا دن ہونا ثابت ہوتا ہے اور مہینہ کے سلسلہ میں ربیع الاول، ربیع الآخر، رجب، شوال اور رمضان وغیرہ مختلف اقوال ہیں، زیادہ مشہور 27/ رجب ہے۔
معراج کسے کہتے ہیں؟
اللہ پاک نے ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو بیت المقدس اور آسمانوں کی راتوں رات سیر کرائی جسے معراج کہتے ہیں ،
معراج کا واقعہ قرآن شریف میں تم پڑھو گے ۔ بسم الله الرحمن الرحيم ،سُبْحَانَ الَّذِي أَسْرَىٰ بِعَبْدِهِ لَيْلًا مِّنَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ إِلَى الْمَسْجِدِ الْأَقْصَى الَّذِي بَارَكْنَا حَوْلَهُ لِنُرِيَهُ مِنْ آيَاتِنَا ۚ إِنَّهُ هُوَ السَّمِيعُ الْبَصِيرُ۔
ترجمہ: شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے ، پاک ذات ہے جو لے گیا اپنے بندے کوراتوں رات ادب والی مسجد سے مسجد اقصیٰ تک جس میں ہم نے خوبیاں رکھی ہیں کہ دکھلادے اس کو اپنی قدرت کے نمونے وہی سنتاد یکھتا ہے ۔
معراج کا پس منظر
معراج کا وقعہ یہ ہے کہ ایک رات جب کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سور ہے تھے حضرت جبرئیل علیہ السلام تشریف لاۓ اور آپ کا سینہ چاک کر کے قلب کو آب زمزم سے دھویا اور اس میں ایمان اور حکمت بھر دی آپ کے پاس سفید رنگ کا براق لایا گیا جس پر آپ کو سوار کیا گیا حضرت جبرئیل علیہ السلام نے اس کی رکاب پکڑی راستے میں آپ کو بہت سے عجائبات دکھائے گئے،
براق کا ایک قدم جہاں تک نگاہ جاتی تھی وہاں تک پڑتا تھا ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بیت المقدس پہنچایا گیا ، جہاں مسجد اقصی میں آپ امام بنے اور آپ کے پیچھے تمام انبیاء نے نماز پڑھی ، پھر تمام انبیاء سے ملاقات کرائی گئی اس کے بعد آسمان کا سفر شروع ہوا اور ایک کے بعد دوسرے آسمان پر تشریف لے گئے ، ہر آسمان پر تشریف لے گئے ، ہر آسان پر کسی پیغمبر سے ملاقات ہوئی ، پھر آپ کو سدرۃ المنتہی کی طرف بلند کیا گیا اس کاذکرقرآن پاک میں اس طرح آیا ہے ۔وَلَقَدْ رَءَاهُ نَزْلَةً أُخْرَىٰ ، عِندَ سِدْرَةِ ٱلْمُنتَهَىٰ
ترجمہ : جس نے جبرئیل علیہ السلام کو دوسری بارسدرۃ المنتہی کے پاس دیکھا ۔ یہاں تک کہ ایک مقام پر پہونچے ، پھر حضرت جبرئیل علیہ السلام ٹھہر گئے ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ایسے مقام میں کوئی دوست اپنے کو چھوڑ تا ہے ، انھوں نے کہا کہ اگر میں اس مقام سے آگے بڑھوں تو نور سے جل جاؤں ، پھر آپ کونور سے پیوست کر دیا گیا اورستر ہزار حجاب طے کرائے گئے یہاں تک کہ تمام انسانوں اور فرشتوں کی آہٹ قطع ہوگئی یہاں تک کہ آپ عرش عظیم تک پہونچے۔اللہ تعالی کی طرف سے ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو امت کے لئے تحفے دیئے گئے وہ یہ ہیں ۔
- پانچ نمازیں فرض کی گئیں ۔
- سورۂ بقرہ کا آخری رکوع دیا گیا۔
- جوشخص آپ کی امت میں اللہ تعالی کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراۓ اس کے گناہ معاف کئے گئے ۔
- اور یہ بھی وعدہ ہوا کہ جو شخص نیکی کا ارادہ کرے اور اس کو کرنے نہ پاۓ تو اس کی ایک نیکی لکھی جاۓ گی اور اگر اس کو کر لیا تو کم از کم دس حصے کر کے لکھے جائیں گے ،اور جو شخص بدی کا ارادہ کرے اور پھر اس کو نہ کرے تو وہ بالکل نہ لکھی جائے گی اور اگر اس کو کر لے تو ایک ہی بدی لکھی جاۓ گی ۔