امتیاز جلیل کی مخالفت پر اب مولانا سجاد نعمانی کے متعلق امتیاز جلیل کا بڑا بیان
السلام علیکم رحمت اللہ وبرکاتہ مولانا سجاد نعمانی صاحب کو لے کر جو لوگ بکواس کر رہے ہیں گالیاں دے رہے ہیں۔
کیونکہ مولانا کا ایک فیصلہ آیا تھا اورنگباد الیکشن میں انہوں نے امتیاز جلیل صاحب کی مخالفت کر کے سماج وادی پارٹی کے ایک امیدوار ڈاکٹر عبدالغفار قادری صاحب کی حمایت کا اعلان جیسے ہی کیا سوشل میڈیا پر جب یہ خبر وائرل ہوئی تو امتیاز جلیل صاحب کے چاہنے والوں کی طرف سے اویسی صاحب کے چاہنے والے کی طرف سے گالیوں کی بوچھار شروع ہوگئی۔
حالانکہ بہت سارے ایسے لوگ ہیں جن کو نہیں معلوم کہ علماء کا کیا ادب کیا مقام ہوتا ہے، سیاسی اختلاف اپنی جگہ ہے لیکن وہ لوگ دھجیاں اڑا رہے تھے، مولانا سجاد نعمانی صاحب کے خلاف بکواسات کر رہے تھے، گالیاں دے رہے تھے
یہاں تک کہ کچھ لوگوں نے جن کو نہ اسلام کے متعلق معلومات ہیں نہ دنیا اور دین کے متعلق معلومات ہے، وہ مولانا کو مارنے تک کی بات کر رہے تھے۔
ایسے لوگوں کو دو ٹوک انداز میں خود امتیاز جلیل صاحب نے بڑا ظرف دکھاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ علماء کا مقام ملحوظِ خاطر رکھیں، ان کے خلاف کوئی بکواس نہ کرے اور انہوں نے ایک بڑی اچھی بات بھی کہی کہ کسی کے خلاف اتنا مت بولیں کہ جب وہ ہماری تائید میں آجائیں تو ہم ان کو منہ دکھانے کے قابل بھی نہ رہیں
یہ بات دراصل حدیث شریف میں بھی وارد ہوئی ہے جسے کسی کی دشمنی میں اتنا آگے مت بڑھو کہ کل تمہیں جب اس سے دوستی ہو جائے تو تکلیف ہو کہ میں نے اس کے خلاف کیوں اتنا بولا؟
ایسے امتیاز جلیل صاحب نے اپنے لوگوں کو اپنے چاہنے والوں کو کہا ہے کہ علماء کا احترام ملحوظ خاطر رکھیں، تو محترم قارئین کرام امتیازجلیل صاحب کے اس بڑے ظرف کو اُس بیان کو آپ حضرات کس طرح سے دیکھتے ہیں؟
یقینا مجھے تو بہت زیادہ ان کا یہ ادا پسند آئی، ہم دعا کرتے ہیں اللہ تعالی ان کے لیے اس الیکشن میں آسانی کے فیصلے فرمائے، آپ حضرات بھی کمنٹ کر کے ضرور بتائیں پوسٹ کو لائک نہیں کیا تو ضرور لائک کریں شیئر کریں ویبسائٹ کو فالو کر دیں، قارئین ملتے ہیں اگلی پوسٹ میں اجازت دیجئے السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ