اسلام کیا ہے، اسلام کیا سکھاتا ہے؟ Islam Kya Hai in Urdu
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ میں ہوں محمد اسعد اور میری ویب سائٹ دینی مکتب (deeni maktab) پر آپ کا خیر مقدم ہے۔ پیارے دوستوں آپ کیسے ہو؟ امید ہے آپ خیریت سے ہوں گے، اللہ آپ کو ہمیشہ خوش رکھیں ۔اسلام کیا ہے؟،
پیارے اسلامی بھائیوں ! کیا آپ اسلام کیا ہے؟ اس کے بارے میں تلاش کررہے ہیں؟ یا اسلام کیا کہتا ہے؟ اسلام کیا ہے حدیث جاننا چاہ رہے ہیں؟ (Islam Kya Hai in Urdu) تو آپ صحیح جگہ پر ہیں، آپ یہاں سے خالص اسلام کیا ہے؟دینِ اسلام کیا ہے اردو میں تفصیلی مطالعہ کرسکیں گے۔
اسلام کیا ہے؟ – Islam Kya Hai in Urdu
اسلام نام ہے زندگی میں ہر جگہ چلتے پھرتے ، سوتے جاگتے کھاتے پیتے ، لین دین کرتے ہر وقت خیال رکھنا کہ اس میں اللہ تعالیٰ کا کیا حکم ہے اور ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو کس طرح کیا ہے؟
قرآن پاک میں اسلام کے مطابق زندگی گزارنے کے لئے اللہ تعالٰی نے بہت سے احکام دیے ہیں، جب آپ خود قرآن مجید سمجھ کر پڑھیں گے تو معلوم ہو جائے گا۔صرف چند احکام یہاں نقل کئے جاتے ہیں۔وَأَوْفُوا بِالْعَهْدِ،إِنَّ الْعَهْدَ كَانَ مَسْئُولًا۔(سورۃ بنی اسرائیل ، پ ۱۵، آیت ۳۴) ترجمہ: اور اپنا وعدہ پورا کیا کرو۔ بلا شبہ وعدہ کے متعلق تم سے پوچھ ہوگی۔
اسلام کیا کہتا ہے؟ -islam kya kehta hai
ہم وعدہ کو کچھ سمجھتے ہی نہیں کہ یہ کوئی گناہ یا بری بات ہے، اللہ تعالٰی اس کے متعلق کتنی سخت تاکید کر رہے ہیں کہ وعدہ پورا کیا کرو اس کی پوچھ ہوگی ، لہذا وعد کسی سے سوچ سمجھ کر کرنا چاہئے اور جب وعدہ کریں تو اس کو پورا کرنا ضروری ہے۔
ناپ تول پوری کر کے دینی چاہئے،کم ناپ تول کر دینا بہت سخت گناہ ہے، آپ حضرت شعیب علیہ السلام کے قصے میں پڑھ چکےہونگے کہ ان کی امت اس لئے تباہ کر دی گئی کہ وہ لوگ ناپ تول میں کمی کیا کرتے تھے اللہ تعالٰی اس کے متعلق قرآن مجید میں فرماتے ہیں: وَأَوْفُوا الْكَيْلَ إِذَا كِلْتُمْ وَزِنُوا بِالْقِسْطَاسِ الْمُسْتَقِيم۔ترجمہ: اور جب ناپ تول کرو تو پورا کرو اور صحیح ترازو سے تول کر دیا کرو۔
خالص اسلام کیا ہے؟-islam khalis kya hai
دوسری جگہ کم تولنے والوں کے لئے دوزخ کی شہادت دی۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: وَيْلٌ لِّلْمُطَفِّفِیْنَۙ الَّذِينَ إِذَا اكْتَالُوْا عَلَى النَّاسِ یَسْتَوْفُوْنَ٘ۖ وَإِذَا كَالُوْهُمْ أَوْ وَّ زَنُوْهُمْ يُخْسِرُونَ الَا يَظُنُّ اُولٰٓىٕكَ أَنَّهُمْ مَبْعُوثُونَ لِيَوْمٍ عَظِیْمٍۙ۔ (سورة المطففين، پ ۳۰، آیت ۱) ترجمہ: خرابی ہے گھٹانے والوں کی کہ جب وہ لوگوں سے ناپ کرلیں تو پورا کرلیں اور جب ناپ کر دیں ان کو یا تول کر دیں تو گھٹا کر دیں، کیا خیال نہیں رکھتے وہ لوگ کہ ان کو اٹھنا ہے ایک بڑے دن میں۔
اسلام کیا سکھاتا ہے؟-islam kya sikhata hai
دوسروں سے ہنس کر یا مسکرا کر خوش اخلاقی سے بات کرنا بھی کیسا اچھا ہے، سب کو اچھا معلوم ہوتا ہے، ایسے لوگوں کی تعریف کی جاتی ہے اور اللہ تعالٰی ان کے سب کام آسانی سے بنا دیتے ہیں۔ اللہ تعالٰی اس کے لئے قرآن مجید میں فرماتے ہیں۔ وَقُولُوا لِلنَّاسِ حُسْنًا۔ترجمہ: اور ہر شخص سے بات اچھی طرح کیا کرو۔
اسلام کیا کہتا ہے؟-Islam kya kehta hai
جب کوئی شریر شخص تم سے خواہ مخواہ لڑنے لگے اور الجھنے لگے تو اس سے تم بھی لڑنا شروع نہ کرو، ورنہ تم میں اور اس میں کیا فرق رہا، اللہ تعالی اس کے متعلق قرآن مجید میں فرماتے ہیں۔ وَإِذَا خَاطَبَهُمُ الْجَاهِلُونَ قَالُوا سَلٰمًا۔ (الفرقان، پ۱۹، آیت۶۳) ترجمہ: اور جب تم سے کوئی جاہل اڑ جائے تو اس کو سلام کہہ کر چلے جاؤ۔
اسلام کے احکام-islam ke ahkam
جب تم سے کوئی دشمنی کرے، عداوت کرے، تمہارے سے کوئی برائی کرے تو اس کا جواب دشمنی اور برائی سے مت دو بلکہ اس کے ساتھ سلوک کرو اور محبت کرو تو وہ تمہارا پکا دوست بن جائے گا۔اللہ تعالیٰ اس کے متعلق کلام مجید میں فرماتے ہیں۔ اِدْفَعْ بِالَّتِي هِيَ أَحْسَنُ فَإِذَا الَّذِي بَيْنَكَ وَبَيْنَهُ عَدَاوَةٌ كَأَنَّهُ وَلِيٌّ حَمِيمٌ۔ (سورة حم سجدہ پ۲۴، آیت ۲۴) ترجمہ: آپ نیک برتاؤ سے بدی کو ٹال دیجئے پھر یکا یک آپ میں اور جس شخص میں عداوت تھی ایسا ہو جائے گا جیسے کوئی دوست ہوتا ہے۔
اسلام میں پیٹھ پیچھے کسی کی برائی کرنے کی وعید
پیٹھ پیچھے کسی کی برائی کیسی بری بات ہے اس سے بہت بہت خرابیاں پیدا ہوتی ہیں، اور دشمنی قائم ہو جاتی ہے اور کوئی فائدہ حاصل نہیں ہوتا اس کو غیبت کہتے ہیں، قرآن مجید میں غیبت کرنے والوں کو کہا گیا ہے، کہ وہ ایسا ہے جیسا اپنے مردہ بھائی کا گوشت کھایا، کیا تم میں سے کوئی اس بات کو پسند کرے گا کہ اپنے مردہ بھائی کا گوشت کھائے؟قرآن شریف میں فرما گیا: أَيُحِبُّ أَحَدُكُمْ أَنْ يَأْكُلَ لَحْمَ أَخِيهِ مَيْتًا فَكَرِهْتُمُوْهُ وَاتَّقُوا اللَّهَ إِنَّ اللَّهَ تَوَّابٌ رَّحِيمُ (سورة الحجرات، پ۲۶، آیت ۱۲) ترجمہ: کیا تم میں سے کوئی اس بات کو پسند کرتا ہے کہ اپنے مرے ہوئے بھائی کا گوشت کھائے؟ اس کو تو تم نا گوار سمجھتے ہو، اللہ سے ڈرتے رہو بیشک اللہ بڑا توبہ قبول کرنے والا ہے۔
اسلام میں سلام کی اہمیت
سلام کرنے سے متعلق بڑی تاکید آئی ہے، جب ہم اپنے گھروں میں جایا کریں یا کسی سے ملاقات کیا کریں تو السلام علیکم کہنا چاہئے، یعنی تم پر اللہ کی سلامتی ہو، جس پر اللہ کی سلامتی ہو جائے اس کو پھر اور کیا چاہئے۔اس کے علاوہ اور کسی طرح سلام ہر گز نہیں کرنا چاہئے۔ اللہ تعالی قرآن مجید میں فرماتے ہیں۔ فَإِذَا دَخَلْتُمْ بُيُوْتًا فَسَلِّمُوْا عَلَى انْفُسِكُمْ تَحِيَّةً مِّنْ عِندِ اللَّهِ مُبَارَكَةً طَيِّبَةً ۚ كَذَٰلِكَ يُبَيِّنُ اللَّهُ لَكُمُ الْآيَاتِ لَعَلَّكُمْ تَعْقِلُوْنَ۔ (سورۃ النور، پ ۱۸، آیت۶۱) ترجمہ: پھر یہ بھی معلوم کر رکھو کہ جب تم اپنے گھروں میں جایا کرو تو اپنے لوگوں کو سلام کر لیا کرو، جو کہ دعا کے طور سے خدا کی طرف سے مقرر ہے، برکت والی عمدہ چیز ہے۔ اسی طرح اللہ تعالی تم سے اپنے احکام بیان فرماتاہے تا کہ تم سمجھو اور عمل کرو۔
ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی سلام کرنے کی بہت تاکید کی ہے۔اللہ ہمیں اسلام کی تعلیمات کو سیکھنے اور اس پر عمل کی توفیق عطا فرمائے آمین۔
پڑھیے: شادی کی پہلی رات کے آداب