پان کے 10 حیرت انگیز فوائد اور نقصانات | Paan Khane Ke Nuksan In Urdu

پان کا تعارف: 

پان کا استعمال ہمارے ملک میں عام ہے۔ مغلیہ دور حکومت میں پان کی سرخی کو محض حسن کی آرائش سمجھا جاتا تھا، لیکن آج کل یہ کھانے کی اہم چیزوں میں شامل ہوگیا ہے ہندوستان کے تقریبا ہر گھر میں مہمانوں کی ضیافت پان اور تمباکو سے کی جاتی ہے اور پان کے بغیر کوئی دعوت مکمل نہیں سمجھی جاتی۔پان، عام بول چال میں پان کے پتے،چونا، کتھا، چھالیہ، چھوٹی الائچی کے مجموعے کو کہا جاتا ہے۔ تبائع اور پسند کے لحاظ سے اس میں تمباکو، سونف، لونگ،ملٹھی اور کلنجن میں سے بھی کسی چیز کا اضافہ کر لیا جاتا ہے۔

پان کا پتہ:

پان کا پتہ طبعاً گرم خشک ہے، گلے کو صاف اور منہ کی بدبو دور کرتا ہے۔ دماغ معدہے جگر کو تقویت پہنچاتا اور قبض کو رفع کرتا ہے۔قوت باہ کو بڑھاتا ہے۔ کھانسی زکام اور تکان کو مٹاتا ہے، کھانے کو ہضم کرنے میں مدد دیتا ہے، البتہ نہار منہ کھانے سے بھوک کو کم کر دیتا ہے۔کتھا طبیعت کے اعتبار سے سرد خشک ہے۔ بلغم خون اور گرمی کے فساد کا دافع، جریان و احتلام میں مفید اور سوزش پیشاب کو رفع کرتا ہے۔ جو نا ہاضم اور بادی بلغم کا دافع ہے۔ہڈیوں اور دانتوں کو مضبوط کرتا ہے۔

چھالیہ:

چھالیہ،سرد خشک ہے،دانتوں اور مسوڑھوں کو مضبوط،رطوبت کو خشک اور ہاضمے کو تیز کرتی ہے۔بھوک بڑھاتی ہے۔جریان اور سیلان الرحم میں مفید ہے، البتہ لعاب دہن کو خشک کر کے بالاخر ہاضمے کو نقصان پہنچاتی ہے۔چھوٹی الائچی اور خوشبودار، طبیعت کو صاف کرتی، بلغم کو چانٹتی،قے ابکائی،کھانسی،ہچکی وغیرہ کو روکتی اور معدے کے فاسد مواد کو خشک کرتی ہے۔سونف ہاضم ہے۔ پیٹ درد، بادی اور بلغم کو دور کرتی ہے۔لونگ بھی خوشبودار ہاضم اور مقوی دماغ ہے۔پیاس، قے، نزلہ اپھارہ ہچکی وغیرہ میں مفید ہے۔

پان کی جڑ کے فوائد:

کلنجن (پان کی جڑ ) کھانسی اور زکام میں مفید ہے، نیز اس کے استعمال سے پان کا رنگ اور بھی شوخ ہو جاتا ہے،اسی لیے یہ تلخ زہر بھی پان میں شامل کر لیا گیا ہے ورنہ صحت کےلئے نہایت مضر ہے۔دل، دماغ، جگر اور پھیپھڑوں کو سخت نقصان پہنچا تا ہے۔پان اعتدال سے کبھی کبھار کھالیا جائے تو اچھی چیز ہے۔ پان کی کثرت دانتوں اور معدے کے لیے نقصان دہ ہے۔ دل کے امراض پیدا ہوتے ہیں۔ اختلاج قلب کی شکایت لاحق ہوتی ہے، دماغ کمزور ہو جاتا ہے،اعصاب ضعیف ہو جاتے ہیں۔دانتوں کے ذریعے سے غزا باریک ہوتی ہے اور غدود سے پیدا ہونے والی رطوبت اسے نرم بناتی اور ہاضم کرنے میں مدد دیتی ہے۔

پان کھانے کے نقصانات:

پان، کتھا اور چھالیہ ان غدود میں نچوڑ کی کیفیت پیدا کرتی ہیں اور اس رطوبت کو خشک کرتے ہیں۔چونا اور تمباکو منہ میں لعاب کثرت سے پیدا کرتے ہیں اور پان کھانے والا کثرت سے پیک تھوکنے لگتا ہے، جس سے یہ مفید رطوبت ضائع ہو جاتی ہے۔پان کے مسلسل استعمال سے لعاب دہن پیدا کرنے والے غدود کمزور ہو جاتے ہیں اور اس طرح انسان ہاضم رطوبت سے محروم ہو جاتا ہے۔پان کی کثرت استعمال سے معدہ اور آنکھیں بھی کمزور ہو جاتی ہے،چھالیہ اور کتھا پان کا اہم جزو ہیں اور ان کی کثرت استعمال سے معدے کی کمزوری اور قبض کی شکایت پیدا ہوتی ہے۔دودھ کے بعد پان نہیں کھانا چاہیے کیونکہ یہ دودھ کے ہضم ہونے میں خلل پیدا کرتا ہے۔

Leave a Comment