نماز تہجد | تہجد کی نماز کا مکمل طریقہ اور فضیلت

نماز تہجد

نماز تہجد نفل نمازوں میں سب سے زیادہ اہمیت و افضلیت کی حامل ہے۔ تہجد نماز کا وقت آدھی رات کے بعد شروع ہو جاتا ہے۔ تہجد کی نماز کا سنت طریقہ یہ ہے کہ عشاء کی نماز پڑھ کر سو جائے، پھر اٹھ کر نماز تہجد ادا کرے یہ سب سے اچھا نماز تہجد کا وقت ہے۔ 

نماز تہجد کی فضیلت

نماز تہجد کی فضیلت:حضرت علی المرتضیٰ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جنت میں ایسے بالا خانے ہیں جن کا اندرونی حصہ باہر سے اور بیرونی حصہ اندر سے نظر آتا ہے۔ تو ایک اعرابی کھڑا ہوا اور عرض کرنے لگا: اے اللہ کے رسول! یہ بالا خانے کن لوگوں کے لئے ہوں گے ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس کے لئے جو اچھا کلام کرے ، مسکینوں کو کھانا کھلاۓ ، ہمیشہ روزے رکھے (قیام اللیل کی فضیلت) اور رات کو نماز پڑھے جب دوسرے لوگ سو رہے ہوں۔ (جامع الترمذی ج 2ص19 باب ماجاء في قول المعروف)

تہجد نماز کی فضیلت:حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: فرض نمازوں کے بعد سب سے افضل نماز تہجد کی نماز ہے۔ (جامع الترمذی ج 1 ص 99باب ما جاء في فضل صلوة الليل)

نماز تہجد کی نیت

نماز تہجد کی نیت:تہجد کی نماز کی نیت ہو یا کوئی اور نفل نماز کی نیت ہو سب کا طریقہ ایک جیسا ہے، تہجد کی نماز کی نیت کے لیے زبان سے الفاظ ادا کرنا ضروری نہیں ہے، بس دل میں یہ نیت کافی ہے کہ میں نماز تہجد ادا کر رہاہوں، اور اگر تہجد کی نیت الفاظ میں ادا کرنے ہوں تو تہجد  کی نیت اس طرح کرے ” میں دوو رکعت تہجد کی نماز پڑھ رہا ہوں” نیز اگر رات کو صرف نفل نماز کی نیت سے نماز پڑھےگا،  تب بھی تہجد کی نماز ادا ہوجائےگی۔

نماز تہجد پڑھنے کا طریقہ

نماز تہجد پڑھنے کا طریقہ:نماز تہجد کا طریقہ وہی ہے جو عام نفل نمازوں کا ہے، اس کا الگ سے دینِ اسلام میں کوئی خاص طریقہ نہیں ہے، البتہ تہجد کی نماز رات کے آخری حصہ میں پڑھنا افضل و بہتر ہے،اور تہجد کی نماز میں افضل یہ ہے کہ آٹھ رکعت چار سلام کے ساتھ پڑھی جائیں، یعنی دو ، دو رکعت کرکے پڑھی جائیں، اور ممکن ہو تو لمبی تلاوت کی جائے۔

تہجد کی نماز کی تعداد

تہجد کی نماز کی تعداد:آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی عادت مبارکہ تہجد کی رکعات کے بارے میں مختلف تھی۔ چار ، چھ ، آٹھ ، دس رکعات تک بھی منقول ہیں: حضرت عبد اللہ بن قیس کہتے ہیں کہ میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کتنی رکعتوں کے ساتھ وتر پڑھتے تھے ؟ تو آپ رضی اللہ عنہا نے جواب دیا: چار اور تین کے ساتھ ، چھ اور تین کے ساتھ ، آٹھ اور تین کے ساتھ آپ کی وتر مع تہجد کی رکعتیں نہ تیرہ سے زیادہ ہوتی تھیں اور نہ سات سے کم ۔

تہجد کی رکعات

تہجد کی رکعات:حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے ، فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رات کو نو رکعت پڑھتے تھے ، ان میں وتر بھی ہوتی تھی۔ (صحیح ابن خزیمہ ج 1ص577 رقم الحديث 1167)

تہجد کی نماز کتنی رکعت ہے

تہجد کی نماز کتنی رکعت ہے:حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عشاء کی نماز کے بعد تیرہ رکعت پڑھتے تھے۔لہذا آسانی ہو تو آٹھ رکعات کا معمول بنانا چاہیے ، لیکن کسی وجہ سے یہ ممکن نہ ہو تو جتنی رکعات ہو سکیں ادا کی جائیں ۔

تہجد کی نماز کا وقت

تہجد کی نماز کا وقت:تہجد کا وقت چوبیس گھنٹے کا سب سے بہتر وقت ہے ، اس وقت جو کوئی اللہ تعالی سے دعاء کرتا ہے ،قبولیت سے سرفراز ہوتا ہے ، اس وقت نماز سے پہلے بھی دعاء کرنی چاہئے ، اور نماز کے بعد بھی ۔ احادیث میں نماز سے پہلے کی دعائیں وارد ہیں ، رسول اللہ ﷺ کا اتباع کرنے والے کی بڑی سعادت ہے کہ وہ اس وقت میں وہی کلمات اپنی زبان سے ادا کرے، جواللہ کے محبوب ومقبول بندے نے اللہ کے حضور پیش کئے تھے۔

 تہجد کے لئے اٹھنے کے وقت کی دعائیں

تہجد کی دعا:حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس شخص کی آنکھ رات میں کھلتی ہے اور وہ پڑھتا ہےلَا إِلٰهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهٗ لَاشَرِيْكَ لَهٗ لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلٰى كُلِّ شَیْئٍ قَدِيْرْ اَلْحَمْدُ لِلّٰهْ وَسُبْحَانَ الله لَا إِلهَ إِلَّا اللهْ وَاللهُ اَكبَرُ وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللّٰہْ ، اور اس کے بعد وہ دعا کرتاہے اَللّٰھُمَّ اغْفِرْ لِیْ  یعنی اے اللہ مجھے بخش دیجئے یا اور کوئی دعا کرتا ہے تو و وقبول ہوتی ہے ، پھر وہ وضو کر کے نماز پڑھتا ہے، تو اس کی نماز مقبول ہوتی ہے ۔

 کس قدر آسان کر دیا ہے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے قبولیت دعا اور مقبولیت نماز کو! اور یاشار وای ذات کریم کا ہے جس کو دعائیں قبول کرتی ہیں ، اور نمازوں کو منظور فرماتا ہے۔رات کا یہ وقت وہ ہوتا ہے ، جب کہ رب ذوالجلال آسمان دنیا پ نزول فرماتے ہیں ۔اس وقت خالق کائنات کی خاص نگاہ رحمت ہوتی ہے ، بڑا ہی خوش نصیب ہے وہ بندہ ! جو اس وقت اٹھ کر اللہ تعالی کی عنایت خاصہ کا مستحق ٹھہرتا ہے ، یہی وقت ہے کہ حق تعالی خوداپنے بندوں کو پکارتے ہیں ، ان کی حاجت روائیوں کا وعد وفرماتے ہیں ، اس وقت جو بندہ اٹھ کھڑا ہوتا ہے ، اس سے حق تعالی بیحد خوش ہوتے ہیں ۔

صلاۃ التسبیح پڑھنے کا مکمل اور آسان طریقہ

آیت الکرسی کی فضیلت جان کر کبھی پڑھنا نہیں چھوڑیں گے

3 thoughts on “نماز تہجد | تہجد کی نماز کا مکمل طریقہ اور فضیلت”

    • عشا کی نماز کے بعد تہجد کا وقت شروع ہوجاتا ہے، البتہ افضل یہ ہے کہ نصف شب یعنی آدھی رات کے بعد تہجد کی نماز پڑھی جائے، لیکن اگر آپ کو سونے کے بعد تہجد کے لیے اٹھنا مشکل ہوتا ہے تو آپ عشا کی نمازکے بعد وتر سے پہلے حسب سہولت 2،4،یا 8، رکعت پڑھ لیا کریں، تہجد کا ثواب مل جائے گا۔انشاء اللہ

      جواب دیں

Leave a Comment