مولی کے حیرت انگیز فوائد|Muli Ke Fayde In Urdu

مولی کا تعارف۔

مولی چین سے آئی ہوئی سبزی ہے۔ اسے زیادہ تر کچا کھایا جاتا ہے۔ مگر پکا کر کھانے سے بھی لذت دوبالا ہو جاتی ہے۔ مولی کی کاشت پہاڑی علاقوں میں پورا سال ہوتی رہتی ہے، لیکن عام طور پر سردیوں کی مولی کھانے اور ذائقے کے اعتبار سے زیادہ بہتر سمجھی جاتی ہے۔

مولی کی کتنی قسمیں ہوتی ہے؟

مولی کی دو قسمیں مشہور ہیں۔

نمبر۱ /بستانی سفید جڑ والی۔ نمبر ۲/جنگلی سبز جڑ والی۔

لیکن بستانی مولی ہی زیادہ قابل استعمال ہوتی ہے۔ اس کا ذائقہ شوریت مائل تیز ہوتا ہے۔مولی لمبی اور شلجم کی طرح گول دو طرح کی ہوتی ہے۔ 

مولی میں کون سا وٹامن پایا جاتا ہے؟

مولی میں وٹامن اے، بی اور ای، مناسب مقدار میں پایا جاتا ہے۔ مولی کے بارے میں بعض حکماء کا کہنا ہے کہ یہ خود دیرہضم ہیں لیکن دوسری غذاؤں کوجلدی ہضم کردیتی ہے۔وٹامن اے اور سی کی وجہ سے مولی مانع سکربوط ہے۔ وٹامن بی سوزش اعصاب  کو روکتا ہے اور وٹامن ای قوت تولید کو بڑھاتا ہے۔

مولی کے مختلف زبانوں میں مختلف نام۔

مولی کو اردو میں مولی، سندھی میں موری، پنجابی میں مولی، پشتو میں مولئی، بلوچی میں پھگیل، عربی میں فجل، فارسی میں ترب اور انگریزی میں اسے ریڈش کہتے ہیں۔مولی ایک مشہور کثیرالاستعمال سبزی ہے جو علاقوں کی مناسبت سے سائز میں چھوٹی، بڑی، موٹی اور پتلی ہوتی ہے۔

اس کا جو حصہ زمین کے اندر ہوتا ہے وہ سفید ہوتا ہے اور باہر کا پتوں والا حصہ سبز ہوتا ہے۔ لمبائی میں یہ عام طور پر ایک بالشت سے ایک ہاتھ تک ہوتی ہے مگر بعض ایسے علاقے بھی ہیں جہاں اس کی لمبائی ایک گزتک بھی دیکھی گئی ہے۔

بعض مولیا بہت موٹی اور بعض پتلی ہوتی ہیں۔ مولی وزن میں بھی علاقوں کی بنسبت کم و بیش ہوتی ہے۔ایک چھٹانک سے لے کر ایک کلو تک عام، جبکہ بنگال میں 16 کلو وزنی مولیا بھی پیدا ہوتی ہیں۔

مولی کھانے کے بعد ڈکار سے کیسے بچے؟

مولی سے عام طور پر لوگ پرہیز کرتے ہیں کہ اس کے استعمال سے بدبو دار اور متعفن ڈکاریں آتی ہیں۔ لیکن اگر اسے نمک، کالی مرچ اور زیرہ کے ساتھ کھایا جائے تو ڈکاریں بہت کم آتی ہیں،یہی وجہ ہے کہ کھانا کھانے کے بعد مولی کا استعمال نہیں کرنا چاہیے، اسے کھانے کے دوران خوب چباکر کھائیں،۔

مولی کا بیج کے فائدے۔

قدرت نے دیگر سبزیوں کی طرح مولی میں بھی بیش بہا فوائد رکھے ہیں۔

اگر کسی کو سردی کے باعث سر درد شروع ہوجائے تو مولی کے بیج باریک پیس کر بوقت ضرورت تین ماشہ پانی سے پھانک لیں اور ان بیجوں کو گرم پانی میں گھوٹ کر پیشانی پر لیپ کریں۔اسی طرح اگر پیشاب بند ہو جائے تو اس کے لئے مولی کے بیج 6ماشہ آدھا کلو پانی میں گھوٹ کر مصری ملا کر مریض کو پلا ہے اللہ نے چاہا تو فوری فائدہ ہوگا۔

مولی کا استعمال۔

مولی کی تلخی اور تیزی دور کرنے کے لئے بعض لوگ اس کی قاشوں کو نمک لگا کر رکھ لیتے ہیں تاکہ تند اور کڑوا پانی نکل جائے، لیکن یہ عمل درست نہیں،نیز بھجیا بناتے وقت ملی کو ابال کر پانی پھینک دینا بھی ٹھیک نہیں، ان طریقوں سے تمام نمکیات اور دیگر ضروری اجزا ضائع ہو جاتے ہیں اور صرف لکڑی کا ریشہ باقی رہ جاتا ہے۔

مولی کے تیل کے فائدے۔

مولی کے بیج کا تیل عضو پر لگانے سے قوت مردی بحال ہو جاتی ہے۔ اگر قوت باہ میں کمزوری ہو تو ہر روز مولی کے بیج نصف تولہ کھائیں تو قوت باہ میں اضافہ ہوگا۔

مولی کا نمک بنانے کا طریقہ۔

مولی کا نمک بہت سےامراض کا علاج ہے۔سخت بڑی بڑی مولیاں لے کر انہیں کاٹ لیں۔ انہیں باریک کرکےدھوپ میں سکھا لیں۔جب خشک ہوجائے تو انہیں جلا کر راکھ بنا لیں۔

اب یہ راکھ پانی میں ڈالیں اور دو چار روز تک یوں ہی پڑا رہنے دیں، پانی میں نمک آجائے گا اور راکھ نیچے بیٹھ جائے گی۔اس پانی کو نتھار لیں اور اسے آگ پر پکا کر خشک کر لیں۔ نیچے جوہوگا اسے کھرچ کر شیشی میں بھرلیں۔ لیجئے مولی کا نمک تیار ہے۔

مولی کے نمک کے فائدے۔

اگر بد ہضمی کی شکایت ہو تو مولی کا نمک ایک ماشہ گرام پانی کے ساتھ دیں۔مولی کے نمک کی ایک سلائی آنکھ میں لگانے سے نظر تیز ہوجاتی ہے۔گردے کے درد کی شکایت ہو تو ایک تولہ مولی کا نمک شہد میں ملا کر کھائے اللہ نے چاہا تو درد جلد ختم ہوجائے گا۔ایک تولہ مولی کا نمک چھاچھ کے ساتھ کھائیں۔ جگر کے تمام امراض دور ہو جائیں گے۔ یرقان بھی ختم ہوجائے گا۔اگر آشوب چشم کی شکایت ہو تو مولی کا نمک چار گنا شہد میں ملا کر آنکھ میں لگائیں۔ بہت جلد آرام آجائے گا۔

مولی کا پانی پینے کے فائدے۔

بعض لوگوں کو دن میں کئی کئی مرتبہ ہچکی لگ جاتی ہے اس کو دور کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ مولی کو پانی میں جوش دے کر تھوڑا تھوڑا پلائیں ہچکی بند ہوجائے گی۔اگر درد گردہ کی شکایت ہے تو مولی کے دس تولہ تازہ پانی میں عمدہ مصری ملا کر صبح کے وقت پلائیں۔ اللہ نے چاہا تو تکلیف جاتی رہے گی۔

گردے اور مثانے کی پتھری کو توڑنے کے لیے مولی کا پانی سیر بھر لے کر آگ پر پکائیں۔ یہاں تک کہ ایک جمی ہوئی چیز رہ جائے۔ اسے روزانہ ایک ماشہ گرم پانی سے کھائیں اللہ نے چاہا تو گردہ اور مثانہ کی پتھری کو توڑ دے گا۔

Leave a Comment