محرم الحرام کی فضیلت و اہمیت | Muharram Ki Fazilat In Urdu

محرم الحرام کی فضیلت و اہمیت

محرم الحرام اسلامی سال کا پہلا قمری مہینہ ہے۔ماہ ِمحرم ان چار مقدس و محترم مہینوں میں سے ہے جنہیں قرآن مجید  میں    اَلشَّهْرُ الْحَرَامُ، اَشْهُرُ الْحُرُمْ  اور اَرْبَعَةٌ حُرُمْ کہا گیا ہے۔

جبکہ احادیث میں ان کی وضاحت یوں ہےکہ

"سال بارہ مہینے کا ہوتا ہے ان میں سے چار مہینے حرمت والے ہیں، تین تو لگا تارہیں یعنی ذوالقعده، ذوالحجہ اور محرم جبکہ چوتھا رجب ہے جو جمادی الثانی  اور شعبان کے درمیان میں پڑتا ہے۔“ 

اسی طرح  ماہ محرم کی فضیلت وعظمت کو واضح کرنے کے لیے حدیث میں اس کی نسبت اللہ تعالی کی طرف کی گئی ہے۔ چنانچہ سیدنا ابو ہریرہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

 أَفْـضَـلُ الـصِّیامِ بـَعْـدَ شَھْرِ رَمَضَانَ صِیَامُ شَهْرِ اللهِ المُحَرَّمِ

ماہ رمضان کے بعد سب مہینوں سے افضل روزے اللہ کے مہینے محرم کے ہیں۔

اس حدیث پاک میں ماہ ِمحرم کو تشریفا شہراللہ یعنی اللہ کا مہینہ کہا گیا ہے۔ اس کی نسبت اللہ تعالی کی طرف کی گئی ہے جس سے اس کی فضیلت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے کیونکہ کسی خاص چیز کی نسبت ہی اللہ تعالی کی طرف ہوسکتی ہے جیسے کعبہ کو بیت اللہ (اللہ کا گھر)  سیدنا صالح علیہ السلام  کی اونٹنی کو ناقہ اللہ (اللہ کی اونٹنی ) اسی طرح سیدناعیسی علیہ السلام کو روح اللہ اور کلمۃ اللہ کہا گیا ہے ۔ اِنھیں نسبتوں کی طرح ماہ ِمحرم کی نسبت بھی اللہ تعالی کی طرف کر تے ہوۓ اسے شہر اللہ قرار دیا گیا ہے۔

محرم کے روزوں کی فضیلت

 سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ  سے مروی ہے کہ رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

 أَفْـضَـلُ الـصِّیامِ بـَعـدَ رَمَضانَ شَهرُ اللهِ المُحرَّمُ، وَأفضَلُ الصَّلاةِ بَعدَ الفَريضَةِ صَلاةُ اللَّيلِ۔

 ”رمضان کے بعد افضل روزے اللہ کے مہینے محرم کے ہیں اور فرض نماز کے بعد افضل نماز رات کی نماز ہے۔“ 

سیدنا جندب بن سفیان رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: 

إِِنَّ أَفْضَلَ الصَّلاةِ بَعدَ المَفْرُوضَةِ الصَّلاةِ فِي جَوْفِ اللَّيْلِ ، وَأَفْـضَـلُ الـصِّـيـامِ بَعْدَ رَمَضانَ شَھْرُ اللہِ الٌَذِي تَدْعُونَهٗ الْمُحَرَّمَ

” بے شک فرض نماز کے بعد افضل نماز درمیانی رات کی نماز ہے اور رمضان کے بعد افضل روزے اللہ کے مہینے کے ہیں جسے تم محرم کہتے ہو۔“ 

ان احادیث میں مطلق صومِ محرم کا ذکر ہے جس سے پتا چلا کہ یہ فضیلت عاشوراء کے علاوہ محرم کے دوسرے دنوں کو بھی شامل ہے۔ محرم کے پورے مہینے میں رکھے جانے والے روزے بڑی فضیلت کے حامل ہیں ۔

البتہ یہاں ایک اشکال ہے کہ جب صیام محرم کو رمضان کے بعد تمام مہینوں کے روزوں پر فضیلت حاصل ہے تو پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا محرم کے بجاۓ شعبان میں بکثرت روزہ رکھنے کا معمول کیوں تھا؟ 

امام نووی رحمت اللہ علیہ نے اس کے دو جواب دیے ہیں:

  •  ممکن ہے کہ آپ کو محرم کی فضیلت کا علم آخر عمر میں ہوا ہو۔
  • اور یہ بھی ممکن ہے کہ آپ نے کسی عارضے مثلا سفر یا بیماری وغیرہ کی بنا پر محرم کی بجاۓ شعبان میں بکثرت روزے رکھے ہوں ۔ 

یوم عاشوراہ کی فضیلت و اہمیت

Leave a Comment