شوال کے چھ روزے | شوال کے چھ روزوں کی فضیلت-شوال کے چھ روزے کب رکھیں

شوال کے چھ روزے

شوال کے چھ روزے:پیارے اسلامی بھائیوں اس پوسٹ میں شوال کے چھ روزے، شوال کے چھ روزوں کی فضیلت اور شوال کے چھ روزے کب رکھیں اسی طرح شوال کے چھ روزے مسلسل رکھیں وغیرہ بیان کیا گیا ہے۔ امید ہے کہ آپ کوفائدہ ہوگا۔

شوال کے چھ روزوں کی فضیلت

شوال کے چھ روزوں کی فضیلت: رمضان المبارک کے روزوں اور عید الفطر کے بعد شوال کے چھ روزے رکھنے کی احادیث میں بہت فضیلت اور ترغیب آئی ہے ۔ حضرت ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : مَنْ صَامَ رَمَضَانَ ثُمَّ أَتْبَعَهٗ سِتًّا مِنْ شَوَّالٍ كَانَ كَصِيَامِ الدَّهْرِ . (مسلم : 2815) ترجمہ : جس نے رمضان کے روزے رکھے ، پھر اس کے بعد شوال کے چھ روزے رکھے تو یہ ساری زندگی کے روزے رکھنے کی طرح ہے ۔ 

قضا روزے کب تک رکھ سکتے ہیں

قضا روزے کب تک رکھ سکتے ہیں: اگر کسی کے ذمہ رمضان کے روزے ہوں تو احتیاطا پہلے ان روزوں کی قضا کی جاۓ ، بعد میں شوال کے بقیہ دنوں میں ان چھ روزوں کو رکھا جاۓ ۔

رمضان کے روزوں کی قضا

رمضان کے روزوں کی قضا شوال کے چھ روزے مکمل کرنے کے بعد بھی کر لیں تو گناہ نہیں ۔

شوال کے چھ روزے کب رکھیں

شوال کے یہ چھ روزے عید کے فوراً بعد رکھنا ضروری نہیں بلکہ عید کے دن کے بعد جب بھی چاہیں رکھ سکتے ہیں ۔ بس اس بات کا اہتمام کر لیا جاۓ کہ ان چھ روزوں کی تعداد شوال میں مکمل ہو جانی چاہیے ۔

شوال کے چھ روزے مسلسل

شوال کے چھ روزے مسلسل:یہ چھ روزے مسلسل رکھنا ضروری نہیں ، درمیان میں وقفہ بھی کر سکتے ہیں ۔ 

رمضان المبارک کے علاوہ فضیلت والے روزے 

رمضان المبارک کے علاوہ روزے جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم رکھا کرتے تھے وہ درج ذیل ہیں :

(۱)ایام بیض یعنی ہر قمری مہینے کی 14،13 اور 15 تاریخ کے روزے ۔

(۲)یوم عرفہ یعنی 9/ ذوالحجہ کاروزہ ۔

(۳)عاشورہ یعنی دس محرم کا روزہ ۔اس کے ساتھ 9/ یا 11/ تاریخ کے ایک مزید روزے کا اضافہ کر نا چاہیے ۔

(۴)پیر اور جمعرات کے دن کے روزے ۔ہمیں بھی ان روزوں کا اہتمام کرنا چاہیے ۔

وہ کونسے پانچ دن ہیں جن میں روزہ رکھنا منع ہے؟

وہ کونسے پانچ دن ہیں جن میں روزہ رکھنا منع ہے: عید الفطر یعنی پہلی شوال کا روزہ ،اور چار دن ایام تشریق کے یعنی  10/  ذوالحجہ سے لے کر 13/ ذولحجہ تک روزے ۔یہ وہ پانچ دن ہے جن دنوں میں روزہ رکھنا منع ہے۔

صد قہ فطر کی مقدار 2022 میں کیا ہے؟ دیکھیے۔

Leave a Comment