Noorani Qaida Urdu Lesson 2 – نورانی قاعدہ پڑھانے کا طریقہ
تجویدکی تعریف
تجوید:قرآن کریم کے ہر حرف کو اس کے مخرج سے تمام صفات کے ساتھ بغیر تکلف کے ادا کرنے کو تجوید کہتے ہیں۔
مثلا:جن حروف کو موٹا پڑھا جاتا ہے انہیں موٹا پڑھا جائے اور جن حروف کو باریک پڑھا جاتا ہے انہیں باریک پڑھا جائے۔
الله تعالی نے قرآن کریم تجوید اور ترتیل کے ساتھ پڑھنے کا حکم دیا ہے۔
اللہ تعالی کا ارشاد ہے:وَرَتِّلِ الْقُرْآنَ تَرْتِيلا
ترجمہ:اور قرآن کی تلاوت اطمینان سےصاف صاف کیا کرو۔
ترتیل کا مطلب
قرآن کریم کے حروف و الفاظ کی ادائیگی صحیح اور صاف ہو۔
پڑھنے والا اس کے معنی پرغور وفکر کر کےاس سے متاثر بھی ہو۔
قرآن کریم خوبصورت آواز میں پڑھے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
زينوا القران باِصواتِکم،
ترجمہ:قرآن کریم اچھی آواز کے ساتھ پڑھو
ایک حدیث میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:
إنَّ من أحسنِ النَّاسِ صوتًا بالقرآنِ الَّذي
اِذا سمِعتُموه يقرأُ حسِبتموه يخشَى اللهَ
(سُنن ابنِ ماجہ)
ترجمہ:لوگوں میں سے سب سے اچھی آوازمیں قرآن کریم پڑھنے والا شخص وہ ہے کہ جب تم اس کو قرآن کریم پڑھتے ہوئےسنو تم اس کے بارے میں یہ گمان کروکہ وہ اللہ سے ڈرنے والا ہے۔
حضرت حسن بصری رحمۃ اللہ علیہ سے منقول ہے:
رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کا ایک شخص پرگزر ہوا جوقرآن کریم کی ایک آیت پڑھ رہا تھا اور رو رہاتھا۔
آپ صلی الله علیہ وسلم نے لوگوں سےفرمایا کہ تم نے الله تعالی کا یہ حکم سنا ہے
وَرَتِّلِ الْقُرْآنَ تَرْتِيلا:بس یہی ترتیل ہے جو یہ شخص کر رہا ہے۔(معارف القرآن)
تجوید کے فوائد:
تجوید کے ساتھ قرآن کریم پڑھنے سے الله تعالی کی رضامندی حاصل ہوتی ہے۔
قرآن کریم کی تلاوت صحیح،خوب صورت اور عمدہ ہو جاتی ہے۔
تلاوت کرنے والا ہر قسم کی غلطی سےمحفوظ ہو جاتا ہے۔
دونوں جہاں کی سعادت و کامیابی حاصل ہوتی ہے۔