پاکستان میں عید الفطر کب ہوگی
نیچے دیے گئے اعلان کو نہ پڑھے کیوں کہ یہ 2022 کا اعلان ہے
عید الفطر کب ہے:پیارے اسلامی بھائیوں ، ماہرِ فلکیات حضرت مولانا ثمیر الدین قاسمی صاحب نے عید الفطر 2022 کے چاند کے بارے میں بتایا کہ1/ مئی بروز اتوار کو کراچی میں چاند کی اونچائی ہے 6/ ڈگری، پیشاور میں چاند کی اونچائی ہے 6/ ڈگری،انڈیا میں چاند کی اونچائی ہے 6/ ڈ گری، برما میں چاند کی اونچائی ہے 6/ ڈگری، بنگلہ دیش میں چاند کی اونچائی ہے 6/ ڈگری اور نیپال میں بھی چاند کی اونچائی ہے 6/ ڈگری۔
چاند 9/ ڈگری میں مشکل سے نظر آتا ہے اور 10/ ڈگری ہو تو رؤیتِ عامہ ہوتی ہے،یہاں 6/ ڈگری ہے اس لیے 1/ مئی بروز اتوار کو چاند نظر نہیں آئیگا، اس کا خیال رکھیں۔
2/مئی بروز پیر کو کراچی میں چاند کی اونچائی ہے 18/ ڈگری، پیشاور میں چاند کی اونچائی ہے 17/ ڈگری ،انڈیا میں چاند کی اونچائی ہے 18/ ڈ گری، برما میں چاند کی اونچائی ہے 17/ ڈگری، بنگلہ دیش میں چاند کی اونچائی ہے 17 ڈگری، اور نیپال میں بھی چاند کی اونچائی ہے 17 ڈگری۔
دو مئی بروز پیر کو ہر جگہ چاند 10/ ڈگری سے اونچا ہے اس لیے چاند صاف اور واضح نظر آئیگا اور سب کو نظر آئیگا۔3/ مئی بروز منگل کوعید الفطر ہوگی انشاءاللہ العزیز۔
ماہرِ فلکیات حضرت مولانا ثمیر الدین قاسمی صاحب نے عالم اسلام کو عید الفطر کی مبارک باد پہلے سے دے دی۔
صدقہ فطر کی مقدار 2023 میں کیا ہے؟
نمازِ عید کی نیت
نیت اصل میں دل کے ارادے کو کہتے ہیں، نیت کے الفاظ زبان سے ادا کرنا ضروری نہیں ہے، اگر کوئی شخص نیت کے الفاظ زبان سے ادا کرتا ہے تو یہ بہتر ہے، اور عید الفطر کی نماز واجب ہے۔ اس لیے اگر کوئی شخص نمازِ عید الفطر کی نیت زبان سے ادا کرنا چاہتا ہے تو وہ اس طرح کرے
میں نیت کرتا ہوں عید الفطر کی دو رکعت نماز واجب، چھ زائد تکبیروں کے ساتھ، پیچھے اس امام کے، رُخ میرا کعبہ شریف کی طرف۔
نماز عید کا مسنون طریقہ
عید کی نماز کا طریقہ :عید الفطر اور عید الاضحیٰ کی نماز کا طریقہ ایک ہی ہے۔عید کی نماز کے لیے اذان اور اقامت نہیں، جب نماز کھڑی کی جائے تو سب سے پہلے عید کی نماز کی نیت کرے، (عید کی نماز کی نیت کا طریقہ اوپر بتادیا گیا ہے) اس کے بعد تکبیر یعنی اللہ اکبر کہہ کر ہاتھ ناف کے نیچے باندھ لے اور ثناء( سُبْحَانَكَ اللَّهُمَّ وبَحَمْدِكَ) آخیر تک پڑھے، اس کے بعد تین زائد تکبیریں کہے، دو تکبیروں میں اللہ اکبر کہتے ہوئے ہاتھ کانوں تک اٹھائے اور چھوڑ دے یعنی ہاتھوں کو نیچے ٹکادے اور تیسری تکبیر پر اللہ اکبر کہتے ہوئے ہاتھ کانوں تک اٹھا ئے پھر ناف کے نیچے باندھ لے،(ہر تکبیر کے بعد اتنی دیر رُکے کہ تین مرتبہ سبحان اللہ کہہ سکے ) اس کے بعد امام صاحب اونچی آواز میں قراءت کرے، یعنی اعوذ باللہ اور بسم اللہ پڑھ کر سورہ فاتحہ اور کوئی دوسری سورۃ پڑھ کر حسبِ دستور رکوع سجدہ کرکے کھڑا ہوجائے۔یہاں ایک رکعت مکمل ہوگئی۔
پھر دوسری رکعت میں امام اونچی آواز میں پہلی سورہ فاتحہ اور کوئی سورۃ پڑھے، اس کے بعد رکوع میں جانے سے پہلے تین زائد تکبیریں کہے، تینوں تکبیروں میں ہاتھ کانوں تک اٹھائے اور چھوڑ دے، اس کے بعد ہاتھ اٹھائے بغیر چوتھی تکبیر کہتے ہوئے رکوع میں چلے جائے اور حسبِ مومعمول نماز مکمل کریں۔ پھرنماز مکمل کرنے کے بعد امام دو خطبے دے، دونوں خطبوں کے درمیان تھوڑی دیر بیٹھے۔ یہ ہے عید الفطر کی نماز کا مکمل طریقہ۔