Islamic Calendar 2023 | Hijri Calendar 2023 pdf free Download

Islamic Calendar 2023 | Hijri Calendar 2023

پیارے اسلامی بھائیوں امید ہے کہ آپ خیریت سے ہونگے۔ ہم نے اس پوسٹ میں اسلامی و ہجری کلینڈر ۲۰۲۳  (Islamic Calendar 2023)  کو بہت خوبصورت pdf فائل میں (islamic calendar 2023 pdf) تیار کر کے اپلوڈ کیاہے۔ مزے کی بات یہ ہے کہ آپ  اس ہجری کلینڈر  (Hijri Calendar 2023)کے ایک ایک صفحے کو اوپر نیچے کرکے بآسانی دیکھ بھی سکتے ہیں، نیز اس اردو کلینڈر (Urdu Calendar 2023) کو  نیچے ڈائنلوڈ کے بٹن پر کلک کر کے آسانی کے ساتھ اپنے موبائل میں محفوظ بھی کر سکتے ہیں۔

ہجری کیلنڈر 2023

islamic calendar 2023

سال کی دو قسمیں ہیں: ایک شمسی دو سرا قمری۔

شمسی سال : یہ سال اس عرصے کے برابر ہوتا ہے جس میں زمین اپنے مدار پر یعنی سورج کے گرد چکر کاٹ لیتی ہے ۔ یہ عرصہ 365 دن 5 گھنٹے ، 48 منٹ ، 48.7 سیکنڈ کے برابر ہوتا ہے۔ ہم چونکہ سال کو صرف 365 دنوں کا شمار کرتے ہیں اس لیے ہمارا سال حقیقی سال سے 5 گھنٹے 49 منٹ چھوٹاہوتا ہے اور یہ کمی سال بہ سال زیادہ ہوتی جاتی ہے۔

نتیجہ یہ ہو گا کہ سال بہ سال وہی مہینے مختلف موسموں میں آنے شروع ہو جائیں گے جس سے ہمارے نظام میں گڑ بڑ ہو جائے گی اور وقت کا صحیح اندازہ نہیں ہو سکے گا۔

چنانچہ اس وقت کو دور کرنے کے لیے اس نظام تقویم کے بانی جولیس سیزر شاہ روم نے ہر چوتھے سال میں ایک دن کا اضافہ کر کے 366 دن کا استعمال کیا جسے لیپ کا سال کہا جانے لگا۔ ایسے سال میں ماہ فروری 28 کی بجائے 29 دن کا ہوتا ہے۔فی سال 6 گھنٹے کے اضافے سے ہر سال حقیقی سال سے تقریبا گیارہ منٹ مزید بڑھ گیا اور یہ زیادتی سو سال میں جمع ہو کر تقریباً18 گھنٹے بنتی تھی۔

سولہویں صدی عیسوی تک دس دن کا اضافہ ہو گیا تھا اس لیےپوپ گریگوری نے 1582ء میں دس دن کم کر کے   5/ اکتوبر کو 15/ اکتوبر قرار دینے کا اعلان کیا  اور آئندہ کے لیے حساب درست رکھنے کی غرض سے ہر صدی کا لیپ سال سادہ سال شمار کرکے زیادتی کا ازالہ کردیا گیا یعنی ہر سوواں سال اگرچہ لیپ سال ہو تا ہے تاہم اس کی فروری28 دن اور سال 365 دن کا شمار ہو گا لیکن ایک مشکل یہ پیش آئی کہ ہر سو سال میں 18 گھنٹے اضافہ کے ازالہ کے لیے ہر صدی میں پورا ایک دن یعنی 24 گھنٹے کی کمی جو کی گئی اس کی وجہ سے ہر صدی میں 6 گھنٹے مزید کم ہوتے گئے اور چار سو سال میں پورا ایک دن کم ہوتا گیا۔

چنانچہ پوپ گریگوری نے اس نظام میں یہ ترمیم کی کہ ہر چوتھی صدی کا سال، لیپ سال مانا جائے یعنی جو صدی 400 پر تقسیم ہو تو اس کی فروری 29 دنوں کا مہینہ ہو گا۔ بالفاظ دیگر تین صدیاں سادی اور چوتھی صدی کا سال لیپ شمار ہو گا۔ اس طرح ہر صدی میں 6 گھنٹے کی کمی کا ازالہ ہو گیا۔ اٹھارویں صدی عیسوی تک اس نظام تقویم کو تمام مغربی ملکوں نے تسلیم کیا۔

چنانچہ برطانیہ میں 2 ستمبر 1752ء کے بعد کا دن 13 ستمبر قرار پایا۔ اور اس طرح گیارہ دن کا جو فرق اس وقت تک پڑ چکا تھا اس کی تصحیح ہو گئی۔ پہلے یہ نظام جولین کیلنڈر کے نام سے مشہور تھا، بعد میں جب گریگوری نے اس کی اصلاح کی تواب دنیا بھر میں یہ نظام گریگوری کیلنڈر کے نام سے موسوم ورائج ہے۔ گریگوری کیلنڈر کے سال اور شمسی سال میں صرف 26 سیکنڈ کا فرق رہ جاتا ہے۔ یہ فرق اتنا معمولی ہے کہ 3323 سالوں کے بعد ایک دن کا فرق پڑتا ہے۔

فرانس میں انقلاب کے دوران 1789ء اور روس میں 1929ء میں جو نئے نظام تقویم روشناس کرائے گئے وہ تاریخی اعتبار سے نہایت اہم ہیں ۔ اول الذکر نظام میں ہر ماہ کے تین ہفتے رکھے گئے جن میں سے ہر ایک دس روز کا تھا۔ پانچ روز تعطیل کے رکھے گئے اور سال بارہ مہینوں پر منقسم کیا۔ روس میں ہفتہ پانچ روز پر مشتمل ہے اور ایک ماہ میں چھ ہفتے ہوتے ہیں۔اہل فارس نے ہر شمسی مہینہ تیس (30) دن کا قرار دیا ہے۔ اس حساب سے سال 360 دن کا بن کر جو پانچ دن کی کمی واقع ہوتی ہے ان کا اضافہ سال کے آخر میں کر کے اسے ” خمسہ مسترقہ “ کہا جاتا ہے اور کسر کے لیے ہر چوتھے سال ایک دن زیادہ کر کے اسے ”کبیسہ“ کہتےہیں۔

یہاں کلک کرکے ہجری کلینڈر ۲۰۲۳ کو فری میں ڈاونلوڈ کرسکتے ہیں

ہندوستان اور پاکستان میں آج ہجری و اسلامی تاریخ کونسی ہے؟ جاننے کے لیے یہاں کلک کریں۔

Leave a Comment